واشنگٹن:امریکی اور یورپی حکومتیں اسرائیل پر غزہ پر ممکنہ زمینی حملہ روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں تاکہ حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مزید وقت دیا جائے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور یورپ اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ زمینی کارروائی مؤخر کردے، قیدیوں کی رہائی کیلئے قطر کے ذریعے مذاکرات کا انتظار کیا جارہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی ممالک حماس کے ساتھ اپنے رابطوں کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ عسکریت پسند گروپ پر اس ماہ کے شروع میں اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کرایا جائے۔ ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ قطر کی حکومت اس معاملے میں بہت مددگار رہی ہے لیکن انہوں نے غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور وہاں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کے پیش نظر معاہدے تک پہنچنے میں مشکلات کا ذکر بھی کیا۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 3900 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 14000 کے لگ بھگ زخمی ہیں، اسپتالوں میں مریضوں کے لئے سہولتیں ختم ہوچکی ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے اسپتالوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اسرائیلی فوج کو زمینی کارروائی کیلئے گرین سگنل دے دیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی جانب سے عرب اور مسلم دنیا سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب مارچ کرے تاکہ مظلوم فلسطینیوں کو صیہونی جارحیت سے محفوظ بنایا جاسکے۔
Check Also
برطانیہ عالمی جنگوں میں لڑنے والے مسلمان فوجیوں کے لیے یادگار تعمیر کرے گا
برطانیہ اُن لاکھوں مسلمان فوجیوں کے لیے ایک جنگی یادگار تعمیر کر رہا ہے جنہوں …