سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی ہیں۔ پیر کو امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دونوں ریفرنسز میں اپیلیں بحال کرنے کی درخواستیں دائر کیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیلیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی گئی تھیں، لہٰذا انہیں بحال کر کے میرٹ پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے۔نواز شریف نے استدعا کی کہ ’اگرچہ میں ابھی تک بیماری سے مکمل ریکور نہیں ہوا لیکن ملک کے بدتر معاشی حالات کو دیکھ کر واپس آنے کا فیصلہ کیا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ضمانت کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا، طبی بنیاد پرعدالت کے سامنے پیش نہیں ہو سکا تھا اور میڈیکل رپورٹس مستقل بنیادوں پر لاہور ہائیکورٹ میں جمع ہوتی رہی ہیں۔ خیال رہے کہ علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی وجہ سے نواز شریف عدالت میں پیش نہیں ہو سکے تھے جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ان کی اپیلیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی تھیں۔ سال 2020 میں عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے شریک ملزمان مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے ان کی سزا کالعدم قرار دے کر نیب ریفرنس سے باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا. جبکہ عدالت نے نواز شریف کی اپیلیں ان کے اشتہاری ہونے کے باعث خارج کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر متعلقہ ادارے انہیں گرفتار کریں یا وہ سرینڈر کر دیں تو اپیلیں بحال کرانے کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ عدالت نے نیب کو 24 اکتوبر تک نواز شریف کی گرفتاری سے روک رکھا ہے۔