Breaking News
Home / عالمی خبریں / افغانوں کی تذلیل نہ کریں، واپسی کے لیے وقت دیا جائے: افغان حکومت

افغانوں کی تذلیل نہ کریں، واپسی کے لیے وقت دیا جائے: افغان حکومت

افغاستان کے عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ’افغانوں کی تذلیل نہ کریں ان کو واپسی کے لیے وقت دیا جائے تاکہ وہ عزت کے ساتھ اپنے ملک واپس جا سکیں۔‘ جمعے کو ایک ویڈیو بیان میں عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند نے کہا کہ ’غیرقانونی طور پر مقیم مہاجرین کا مال ضبط کرنا، ان کی تذلیل کرنا اور ان کے گھروں کو مسمار کرنا کون سے قانون میں ہے؟‘ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک عجیب سی ہدایت ہے جو پاکستان کی نگراں حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کی ہے۔ آپ آئندہ کا خیال کیوں نہیں کر رہے۔ کسی کا مال ضبط کرنے والے آپ کون ہیں؟‘’اگر آپ کا امارت اسلامی کے ساتھ کوئی معاملہ یا مشکل ہے تو وہ افہام و تفہیم اور بات چیت سے حل ہو سکتا ہے۔ آپ بیٹھیں اور بتائیں کہ کیا مشکل درپیش ہے اس پر بات کر لیں گے۔‘ عبوری وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’آپ کا ہماری حکومت کے ساتھ مسئلہ ہے اور غصہ آپ بے گناہ لوگوں پر نکال رہے ہیں تو یہ کون سی منطق ہے، یہ تو اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کون سا جرم کیا ہے جو بے عزتی کر کے نکال رہے ہیں۔‘ ملا حسن اخوند کا کہنا تھا کہ ’یہ حکومتوں اور عہدیداروں کی پالیسی ہے کہ اپنے ملک کو بھی مشکل میں ڈال رہے ہیں اور ہمسایوں کا خیال بھی نہیں کر رہے۔‘ دوسری جانب افغانستان کے وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان افغانوں کو نکالنے کے ممکنہ نتائج کا جائزہ لے اور وہ کرے جو بعد میں برداشت کر سکے۔‘ واضح رہے کہ اکتوبر کے شروع میں حکومت پاکستان نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ یکم نومبر سے غیرقانوی طور پر مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ان کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کرنے اور جائیدادیں ضبط کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ پاکستانی حکام کے مطابق ’اب تک ملک سے غیرقانونی طور پر مقیم ایک لاکھ سے زائد افغان باشندے افغانستان جا چکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔‘

 

 

Check Also

برطانیہ عالمی جنگوں میں لڑنے والے مسلمان فوجیوں کے لیے یادگار تعمیر کرے گا

برطانیہ اُن لاکھوں مسلمان فوجیوں کے لیے ایک جنگی یادگار تعمیر کر رہا ہے جنہوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے