انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے شیرپاؤ پل پر اشتعال انگیز گفتگو کے مقدمہ میں عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 نومبر تک توسیع کردی۔ اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں کچھ گزارش کرنا چاہتی ہوں، انہوں نے کہا ہمیں الیکشن لڑنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اعجاز چودھری، محمود الرشید اور عمرسرفراز چیمہ سمیت دیگر کو بھی الیکشن لڑنا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ کیا الیکشن کےلیے جیل سے باہر ہونا لازمی ہے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ ضروری نہیں لیکن الیکشن مہم تو چلانا ہے۔ جج ارشد جاوید نے کہا کہ آپ کے ایک مقدمہ کا چالان آگیا ہے۔ مجھے نہیں علم کہ آپ پر کتنے مقدمات ہیں۔ اس کیس کا باقی ملزمان کی حد تک چالان طلب کیا ہے۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ چالان آجائے گا تو اس کو کچھ ہفتوں میں نمٹا دیں گے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ 6 ماہ 3 دن سے مجھ سمیت 15 عورتیں جیل میں ہیں۔ ہم عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں ہمیں انصاف دیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ہم گواہوں کو شارٹ لسٹ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میانوالی، قصور، فیصل آباد مختلف اضلاع سے 13 مقدمات میں مجھے گرفتار کرنے آگئے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ یہ انتظامیہ کا کام ہے ہمیں تو قانون کے مطابق کام کرنا ہے۔