پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہا ہے کہ ’اب ملک کی سیاست ذاتی انتقام پر پہنچ چکی ہے۔ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ظلم برداشت کیا لیکن ہم نے کبھی انتقام کی سیاست نہیں کی۔‘ بلاول بھٹو زرادری نے سنیچر کو تیمر گرہ میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک جماعت الیکشن جیت کر انتقام لینا چاہتی ہے۔ عمران خان نے بھی ذاتیات پر اتر کر موقع ضائع کیا۔‘انہوں نے کہا کہ ’انا اور نفرت کی سیاست پرانی سیاست ہے، اسے دفن کر دینا چاہیے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’رائیونڈ کا وزیراعظم تین مرتبہ وزیراعظم بن چکا اور اس کی خواہش ہے کہ وہ چوتھی بار وزیراعظم بنے۔ وہ تین بار وزیراعظم بن کر فیل ہوا اور اب چوتھی بار منتخب ہو کر وہ کیا تیر مارے گا۔‘ ’ہم نے دیکھا کہ میاں صاحب تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد انہی لوگوں سے لڑنے لگے جنہوں نے انہیں الیکشن جتوایا تھا اور انہیں دو مرتبہ دو تہائی اکثریت دلوائی تھی لیکن پھر وہ ’مجھے کیوں نکالا‘ کہتے ہوئے اقتدار سے رخصت ہوئے اور لندن کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس میں چلے گئے۔‘ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ’انہوں (نواز شریف) نے اب بھی کرنا وہی ہے جو وہ اس سے پہلے تین مرتبہ کر چکے ہیں۔
ہمیں ابھی سے معلوم ہے نواز شریف حکومت میں آئے تو وہ کیا کریں گے۔‘ ’اگر میاں صاحب کو دوتہائی اکثریت دلوائی گئی تو وہ ایک بار پھر اُن (جتوانے والوں) سے لڑیں گے۔‘ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’مجھے پی آئی اے کی یونین نے بتایا ہے کہ میاں صاحب پی آئی اے کی نجکاری نہیں کرنا چاہتے بلکہ یہ اسے خریدنا چاہتے ہیں۔ ہم میاں صاحب کو پی آئی اے نہیں خریدنے دیں گے۔‘
’میاں صاحب آپ ہمارے بڑے ہیں۔ آپ اپنے وعدے سے مکر رہے ہیں۔ آپ ووٹ کو عزت دینے کی بات کریں۔ آپ تین مرتبہ سلیکٹ ہوئے اور اب آپ چوتھی مرتبہ بھی سلیکٹ ہو کر آنا چاہتے ہیں تو میں عوام کے ساتھ مل کر آپ کے خلاف لڑوں گا۔‘ بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ’لوئر دیر کے عوام کا پاکستان پیپلز ہارٹی سے تین نسلوں کا تعلق ہے۔ یہاں کے عوام نے بے نظیر بھٹو کا ساتھ دیا۔ پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا کے وسائل کا مالک یہاں کے عوام کو بنایا۔ پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کی صورت میں 1973 کے آئین کو بحال کیا۔‘