پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے جاری دورے کے دوران امریکہ کے اہم حکومتی اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔ جمعے کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی جے بلنکن، سیکریٹری دفاع جنرل (ریٹائرڈ) لائیڈ جے آسٹین کے علاوہ نائب وزیر خارجہ وکٹوریہ نولینڈ، نائب قومی سلامتی مشیر جاتھن فائنر اور چیئرمین جوائنٹ چیف آفس سٹاف جنرل چارلس کیو براؤن سے بھی ملاقاتیں کیں۔ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی، علامی اور علاقائی سلامتی کے باہمی امور کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنازعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے دوطرفہ تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ پریس ریلیز کے مطابق دفاعی حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انسداد دہشت گردی اور دفاعی تعاون کے شعبوں کو بنیادی اہمیت دی گئی۔
آرمی چیف نے علاقائی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور جنوبی ایشیا میں علاقائی سلامتی کو متاثر کرنے والے پہلوؤں پر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ آرمی چیف نے خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ جنرل عاصم منیر نے پاکستانی سفارت خانے کے زیراہتمام استقبالیہ میں بیرون ملک پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے بھی بات چیت کی۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کی ملکی ترقی کے لیے کیے جانے والے مثبت کردار اور کوششوں کو سراہا۔ آرمی چیف نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ویزوں کی رکاوٹ، خصوصی سکریننگ اور اس قسم کی دیگر گمراہ کن افواہوں کو رد کیا اور کہا کہ پاکستان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور بیرون ملک موجود پاکستانی پاکستان کے سفیر اور اثاثہ ہیں۔