عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے غیر مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کے جیل ٹرائل کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کی ، بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی لاہور میں ہیں ، پیش نہیں ہوسکتیں، عدالت نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں، بشریٰ بی بی تو جیل میں نہیں۔وکیل عثمان گل نے کہا کہ اگلی سماعت پر بشریٰ بی بی پیش ہو جائیں گی، ضمانتی مچلکے تیار ہیں مگر دستخط نہیں ہوسکے، 2 سے 3 بجے کا وقت رکھ لیں کوشش کرلیتے ہیں بشریٰ بی بی پیش ہو جائیں۔ عدالت نے کہا کہ بشریٰ بی بی واقعی بیمار ہیں تو درخواست کیساتھ میڈیکل لگا دیں، جیل سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق رپورٹ آ جائے تو دیکھ لیتے ہیں ، عثمان گل نے کہا کہ رپورٹ جو آنی ہے وہ آپ کو بھی پتہ ہے ہمیں بھی پتہ ہے ، اس پر جج نے عثمان گل سے مکالمہ کیا کہ مجھے نہیں پتہ آپ بتا دیں کیا رپورٹ آنی ہے، کوشش کریں ، عدالت میں صرف اسی کیس سے متعلق بات کریں۔وکیل عثمان گل نے عدالت سے استدعا کی کہ لاہور سے آنا ہوتا ہے ، تاریخ لمبی دے دیا کریں یا چھٹیوں کے بعد سماعت رکھ لیں، عدالت نے کہا کہ کچھ عرصے تک اسلام آباد میں کرائے پر گھر لے لیں، چھٹیوں سے پہلے ایک سماعت رکھیں گے۔ بعد ازاں جیل حکام نے عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے جواب عدالت میں جمع کرایا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے اپنے جواب میں کہا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کرسکتے۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں جیل ٹرائل کا حکم دے دیا۔ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کی عدالت میں پیشی سے متعلق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے جواب کے بعد فیصلہ کیا گیا، غیر شرعی نکاح کیس کی اگلی سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی ، کیس کا اوپن ٹرائل ہو گا جس میں خاندان کےا فراد اور شہری جو شرکت کرنا چاہیں جا سکتے ہیں ،جبکہ میڈیا نمائندے اور شہری سماعت کیلئے جیل رولزکے تحت سپرنٹنڈنٹ سے رابطہ کریں گے۔