راولپنڈی (نیو ز ڈیسک)رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس کی 56 ویں برسی کی مرکزی تقریب قائد ملت کے مزار فیض آباد میں ہوئی ۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے قائد ملت کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پر پولیس کے چاک وچوبند دستے نے سلامی بھی دی ۔قائد ملت کی برسی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوے سابق وزیراعظم اور مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے قائد ملت چوہدری غلام عباس کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ قائد ملت عظیم شخصیت تھے ۔انہوں نے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قائد ملت کی برسی کے انتظامات کے حوالے سے خصوصی احکامات دئیے ۔انہوں نے کہا کہ میاں حیات بخش اور ان کے خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے قائد ملت کیلیے یہ جگہ مہیا کی جہاں ہم موجود ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قائد ملت کے مزار پر حاضری کا مقصد اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے اور تحریک آزادی میں ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے .
16 دسمبر کو ہم نے رئیس الاحرار اور مجاہد اول کے تمام رفقاء کی قبروں پر حاضری دی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے مستقبل کے وارث ہیں اور ہم نے تحریک آزادی کو کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے ،قائد ملت ایک ادارہ تھے ،ریاست کے اندر تحریک آزادی کے بانی اور قائد اعظم کے سیاسی جانشین اور علی پور شریف کے روحانی جانشین تھے ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ کا سفر معلوم کرنا چاہیے دریا کے بیچ میں گھوڑے تبدیل نہیں کئے جاتے ہم ایک آدمی بھی رہے گا تو وہ قائد ملت اور مجاہد اول کے مشن پر قائم رہے گا ،اقتدار تلاش کرنا ہمارا مطمع نظر نہیں ہے میں انداز گیارہ سال میں صدر بھی بن سکتا تھا اور وزیراعظم بھی مگر قائد ملت کا سپاہی بننا میرے لئے زیادہ اعزاز ہے ،مشکل حالات آتے ہیں ان میں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ دھوپ اور سردی آتی جاتی رہتی ہے مجاہد اول صدر ایوب کے دور میں اٹھارہ ماہ پھانسی کی کوٹھری میں بند رہے آپ نے کبھی مسلح افواج کے خلاف کوئی بات سنی ۔انہوں نے کہا کہ قائد ملت کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے ،اور ان کے نظریات کے مطابق قومی اور سیاسی قیادت کی مشاورت سے ٹھوس حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے.
قرارداد الحاق پاکستان ہمارا اثاثہ ہے ،وزیراعظم پاکستان کی تقریر سے پالیسی میں تبدیلی نظر آئی ہے انہوں نے کشمیریوں کے حوصلوں کو بلند کیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان سے جو مشاورت ہوئی اس سے بھی اطمینان ہوا ،ہم نے ہر جگہ اپنی بات سامنے رکھی ہے ،پاکستان کے پالیسی میکرز سے کہتا ہوں کہ کشمیر پالیسی کا پاکستان سے گہرا تعلق ہے قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا ،کشمیر بنے گا پاکستان ہماری نظریاتی اثاث ہے ۔انہوں نے کہا کہ الحاق پاکستان پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا،مسئلہ کشمیر اور مسلح افواج پاکستان کا گہرا تعلق ہے۔انہوں نے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی جانب سے دوری امریکہ کے دوران مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کو سراہا۔
سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ قائد ملت چوہدری غلام عباس ریاست کے بطل جلیل تھے،میری آخری ملاقات جو قائد ملت سے ہوئی اسوقت میں سکول میں تھا ،اسوقت مجلس عاملہ میں اکیس آدمی ہوتے تھے قائد ملت کے کردار کی وجہ سے ان کی عزت بہت تھی ،مجھے دیکھ کر قائد ملت نے کہا کہ آپ کو دیکھ کر مجھے راجہ حیدر خان یاد آ رہے ہیں یہ میری ان سے آخری ملاقات کی ۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ کبھی کبھی پیدا ہوتے ہیں ایسے زعماء کی زندگی آپ کے اور میرے لئے مشعل راہ ہے کوئی ان کے کردار پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔آج ریاست جموں وکشمیر کو تقسیم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اسے روکنا ہے,انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست پاکستان سے ہی بات کرنی ہے ،یہ تقسیم کشمیر ہماری زندگی میں نہیں ہو سکتی ،پاکستان بھی اسوقت مشکلات کا شکار ہے مجھے امید ہے کہ پاکستان کے سیاسی زعماء اور وہ لوگ جو دفاع پاکستان کے ضامن ہیں ان سے توقع ہے کہ وہ ان معاملات پر غور کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے نہرو رپورٹ کے بعد محسوس کر لیا تھا کہ اب ہندوستان پر برہمن کا قبضہ ہو گا پھر وہ پاکستان کی بات کی ،لاہور میں دو قراردادیں پاس ہوئیں ایک پاکستان کی اور ایک فلسطین کی ۔انہوں نے کہا کہ جب تک ریاست کے اندر رائے شماری کا مطالبہ پورا نہیں ہو جاتا اسوقت تک آزادجموں وکشمیر کی حکومت کو تسلیم کیا جائے
،آزادکشمیر کی حالت فلسطین سے بہتر ہے ،پالستان کی حکومت او آئی سی میں بطور مبصر ہمیں بٹھائے کشمیر کی بات سردار عتیق نے کرنی ہے سردار عبدالقیوم نیازی نے کرنی ہے عبدالرشید ترابی نے کرنی ہے ،ہم نے کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں لینا نئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج ہماری دفاعی فصیل ہے یہ ہماری محافظ فوج ہے۔اںہوں نے کہا ہم نے منفی سوچوں کو دلائل کے ساتھ روکنا ہو گا ۔انہوں نے کہا قائد ملت نے صاف شفاف زندگی گزاری ایک داغ ان کے دامن پر نہیں ہے کشمیر کے حوالے سے حکمت عملی تبدیل کرنی کی ضرورت ہے ہم نے ہندوستان کو کشمیر سے نکالنا ہے اور انشاءاللہ ہم بھارت کو نکال کر دم لیں گےسابق وزیراعظم سردار عبدالقیوم خان نیازی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ رئیس الاحرار تحریک آزادی کے عظیم رہنماء تھے ،انہوں نے ایک بامقصد زندگی گزاری ،وہ صاحب کردار شخصیت تھے ۔انہوں نے تحریک آزادی کشمیر میں اہم کردار ادا کیا ،کشمیری عوام کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا
،قائداعظم محمد علی جناح نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،مجاہد اول نے کہا کہ کشمیر بنے گا پاکستان ،مقبوضہ کشمیر سے سید علی گیلانی نے کہا ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے ۔ہم نے تکمیل پاکستان کی جنگ لڑنی ہے تحریک آزادی کو کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایل او سی پر رہنے والے شخص کو آزادکشمیر کا وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل ہوا ۔انہوں نے کہا ہم شہادت کیلیے ہر وقت تیار رہتے ہیں ہماری سیاسی تربیت مسلم کانفرنس سے ہوئی ۔1985 سے ہر سال میں قائد ملت کی برسی میں شرکت کیلیے آتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ قائد ملت کا مشن ابھی نامکمل ہے ہم انشاءاللہ ان کے مشن کو پورا کرنا ہے ،ہم پاکستان کیلیے جی رہے ہیں اور پاکستان کے لئے ہی مریں گے ہمارا سلوگن کشمیر بنے گا پاکستان ہے ۔یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں تحریک آزادی کیلیے پیش پیش تحریک کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں ،نگران وزیراعظم پاکستان نے قانون ساز اسمبلی سے دلیرانہ خطاب کیا جس سے کشمیریوں کو بڑا حوصلہ ملا ۔انہوں نے کہا کہ مضبوط کشمیر پالیسی کی ضرورت ہے جس میں کشمیری قیادت اور حریت قیادت کو شامل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جرات نہیں ہے کہ وہ پاکستان یا آزادکشمیر کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے اسے ابھی نندن کی چائے کی پیالی آج تک یاد ہو گی،
پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری محمد یسین نے خطاب کرتے ہوے قائد ملت کی قومی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ سردار عتیق احمد خان کو اس خوبصورت تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔چوہدری غلام عباس الحاق پاکستان کے داعی اور قائد اعظم کے قریبی رفقاء میں ان کا شمار ہوتا ہے ایسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔انہوں نے مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان سے بہت سیکھنے کا موقع ملا ان جیسی شخصیات بھی صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریکیں اپنے منطقی انجام کو پہنچتی ہے انشاءاللہ تحریک آزادی کشمیر بھی کامیابی سے ہم کنار ہو گی ہندوستان جو اقدام مرضی کر لے 5 اگست ہو یا بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں کر سکتاسابق امیر جماعت اسلامی عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم آج قائد ملت چوہدری غلام عباس کی کشمیری قوم کیلیے خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ احسن بات یہ ہے کہ آزادکشمیر کی ساری قیادت موجود ہے قائد ملت قومی اور ملی شخصیت تھے وہ قائد اعظم کے قریبی رفقاء میں سے تھے انہوں نے تحریک پاکستان میں بھی اہم کردار ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ ڈوگرہ استبداد کے خلاف ان کی جدوجہد کے نتیجے میں آزادکشمیر بنا،ان کی بصیرت کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ قیادت کا ویژن اور تدبر ہوتا ہے جو قوموں کی سمت کا تعین کرتا ہے ،پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی کمٹمنٹ غیر معمولی ہے حریت قائد سید علی گیلانی نے نعرہ دیا کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ تحریک آزادی کشمیر کامیابی سے دوچار ہو گی،۔وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے کہا کہ رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس کی تحریک آزادی میں خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ،ہمیں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوے تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ فلسطین پر اسرائیل کی جارحیت کی بھی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سٹیج پر تین سابق وزیراعظم بیٹھے ہیں جماعت اسلامی کی قیادت ہے حریت قیادت ہے یہ وقت ہے کہ ہمیں ملکر کوئی حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو کشمیریوں نے نہیں مانا وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کے دورے پر آئے اور قانون ساز اسمبلی سے بھی خطاب کیا اس سے کشمیریوں کو حوصلہ ملا ،مسئلہ کشمیر کو پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں بھی سرفہرست ہونا چاہیے۔انہوں نے قائد ملت چوہدری غلام عباس کو خراج عقیدت پیش کیا وہ ایک راسخ العقیدہ مسلمان تھے انہوں نے اپنا سب کچھ تحریک آزادی کشمیر کو دیا تحریک تکمیل پاکستان تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔اںہوں نے کہا کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی جانب سے یقین دلاتا ہوں کہ اس کمپلیکس کے باقی کام کو بھی ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا ۔ فلسطین کے نمائندے بلال استل نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے مسلمانوں کے اہل فلسطین کے ساتھ گہرے رشتے اور تعلق ہے کشمیر اور فلسطین دونوں حل طلب مسئلے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یہ دونوں مسئلے حل کرانے کیلیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ۔انہوں نے مسلمانان پاکستان و کشمیر کے جذبے اور فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کو سراہا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزادکشمیر کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا کہ ہندوستان کو پاکستان کی طرف آنے سے پہلے کشمیریوں سے گزر کر آنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کشمیریوں کے جذبات کی ترجمانی کرے ،ہندوستان جو کچھ کر رہا ہے وہ سلامتی کو سل کی قراردادوں کے منافی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یسین ملک،شبیر احمد شاہ ،مسرت عالم بٹ ،آسیہ اندرابی نے کبھی ہندوستان کے آئین کو تسلیم نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی بات صیحیح بات تھی آزادکشمیر کی سیاسی قیادت ،حریت قیادت اور ڈائسپورہ ملکر ایک مضبوط پالیسی بنائیں گے جو کشمیریوں کے جذبات کی عکاس ہو گی ،سابق صدر مسلم کانفرنس مرزا محمد شفیق جرال نے قائد ملت چوہدری غلام عباس کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ قائد ملت کی ساری زندگی جدوجہد سے عبارت ہے انہوں نے نامساعد حالات میں بھی تحریک آزادی کی قیادت کی اور جیلیں کاٹیں صعوبتیں برداشت کیں مگر اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹے ۔انہوں نے کہا کہ وہ سچے اور پکے پاکستانی تھے آج ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے،سیکرٹری جنرل مسلم کانفرنس محترمہ مہرالنساء نے قائد ملت چوہدری غلام عباس کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔
انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کامیابی سے ہم کنار ہو گی ،چھارت جتنے اقدام مرضی کر لے کشمیری اپنی تحریک آزادی میں کامیاب ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد ملت کے نظریات پر کاربند رہ کر تحریک آزادی کو کامیابی سے ہم کنار کرنا ہے۔اس موقع پر سردار عثمان عتیق ،راجہ ثاقب مجید ،سردار طارق سکندر ،محترمہ شمع ملک ،محترمہ سمعیہ ساجد ،سردار ساجد قریشی ایڈوکیٹ ،میجر (ر) نصر اللہ خان ، سمیت مقررین نے قائد ملت کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ۔تقریب میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں ۔وزیراعظم۔چوہدری انوارالحق کی ہدایت پر محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ،پی پی ایچ ،محکمہ اطلاعات اور لبریشن سیل نے برسی کی تقریب کیلیے انتظامات کئے تھے ۔تقریب کے اختتام پر تحریک آزادی کشمیر و فلسطین کی کامیابی اور شہداء کشمیر و شہداء پاک فوج کیلیے خصوصی دعا بھی کی گئی