بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کا نام الیکشن تک ای سی ایل پر ڈالا جائے ہار گیا تو دوبارہ لندن بھاگ جائے گا۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آٹھ فروری کو جو سماں ہوگا وہ منظر ہی کچھ اور ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ قران پاک میں ہے کہ جو معاشرے امر باالمعروف و نہی عن المنکر پر نہیں چلتے وہ تباہ ہو جاتے ہیں، قرآن میں یہ بھی ہے کہ منافق بدی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور اچھائی کے خلاف جاتے ہیں، انصاف کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کی تمام قیادت کو اڑا دیا انتخابی نشان تک لے لیا گیا پی ٹی آئی کے امیدواروں کو گندے گندے نشانات دیے گئے لوگوں کو اٹھا اٹھا کر نو مئی میں ڈالا جا رہا ہے مریم کے فلیٹس کو کیوں نہیں پوچھا جاتا؟ نواز شریف مریم نواز اور زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں ان سے کیوں نہیں پوچھا جا رہا؟ عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دیکھنا ہے ہمارے امیدوار انتخابی مہم کے لیے نکلتے ہیں تو ان پر ایف آئی آر کٹ جاتی ہے ان کی تمام تر توجہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے پر لگی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب کرلیے گئے ہیں خارجہ پالیسی پر کسی کی توجہ نہیں ہے، پلان سی نہیں بتاسکتے ورنہ پھر ویگو ڈالا پہنچ جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے ویل چیئر سے بایو میٹرک کراتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا اور نواز شریف کی بائو میٹرک ایئرپورٹ پر کی گئی، پاکستان کی بہتری سیاسی استحکام میں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں موبائل فون سے آزاد ہوگیا ہوں، ریلیکس ہونے کا ٹائم بھی مل جاتا ہے اور ورزش بھی کر لیتا ہوں، قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں غلام بننا ہے یا آزاد قوم، یہ جنگ آزادی کی جنگ ہے کیا ہم نے ہمیشہ طاقت ور کی غلامی کرنی ہے، جب تک زندہ ہوں لڑتا رہوں گا غلامی قبول نہیں کروں گا نواز شریف کیوں خاموش ہے کیونکہ اس نے غلامی قبول کرلی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آر او کے لیے یہ پی ڈی ایم میں اکٹھے ہوئے تھے ہمارا این آر او لینے والوں سے کسی بھی قسم کا اتحاد نہیں ہوسکتا، میں پاناما پیپرز میں نہیں پکڑا گیا مجھ پر توشہ خانہ کا کیس بنایا گیا ہے، جیل میں بیٹھ کر بھی یہی کہتا ہوں کہ کڑے احتساب اور قانون کی بالادستی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔