وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوقات میں رہیں آپ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بس بائے بائے ٹاٹا کیا کرو۔ ڈی آئی خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ گورنر کے پاس آئینی عہدہ ہے، سیاسی گفتگو سے اجتناب کریں، میں نے آپ کو جواب دیا تو گلہ نہ کرنا کہ وفاقی حکومت کا نمائندہ ہوں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا فارم 47 کے نامزد ہیں، ان کی اتنی حیثیت نہیں کہ وہ بات کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وارننگ دے رہا ہوں گورنر کا عہدہ آئینی ہے سیاسی بیانات اور محاذ آرائی سے گریز کریں، اس دفعہ آپ کو جواب نہیں دے رہا، لحاظ کر رہا ہوں، آپ کی کرسی بھی فارم47 کی ہے، میرے حساب سے تو آپ کی گورنر شپ بھی غیرقانونی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ آپ کی گاڑی کا تیل بھی میرے بجٹ سے جاتا ہے، پھر آپ کی گاڑی کا تیل بھی نہیں ہو گا، میری وارننگ پر عمل نہ ہوا تو آپ کی گرانٹ اور گاڑی سب بند کر دوں گا، گورنر ہاؤس بھی آپ کی ملکیت نہیں ہے، ایسا نہ ہو میں گورنر ہاؤس کو ورثہ قرار اور عجائب گھر بنا کر عوام کے لیے کھول دوں، آپ کو دو کمرے کی اینکسی میں شفٹ کر دوں گا۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دوبارہ بیان دیا تو پھر میں کہوں گا اس کو ہٹاؤ یہاں سے، اگر میں کھڑا ہو گیا تو جس ایک لیٹر پر آپ نوٹیفائی ہوئے ہو اسی پر ڈی نوٹیفائی ہو جاؤ گے، آپ کی حیثیت ایک لیٹر کی ہے مینڈیٹ کی نہیں، تمیز کے دائرے میں رہو، گورنر کی اس وقت صوبے میں کوئی حیثیت ہے نہ کام ہے، میرا شکریہ ادا کرو میں ڈی آئی خان کا بندا ہوں جس کی وجہ سے تمہیں خیرات میں عہدے مل جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا ہے کہ علی امین سے مقابلے کے لیے ڈی آئی خان سے کوئی بندہ لے لیا جاتا ہے، تمہیں تو عہدہ ملتا ہی میری وجہ سے ہے، میں ڈی آئی خان سے وفاقی وزیر تھا تو مولانا کے بیٹے کو بھی وفاقی وزیر بنا دیا گیا، تمہیں مینڈیٹ نہیں ملا، خیراتی نوٹیفکیشن کی بدولت گورنر بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اللّٰہ اور بانی پی ٹی آئی نے وزیرِ اعلیٰ بنایا تو میرے مقابلے میں تمہیں گورنر بنا دیا گیا، گورنر کے پاس اختیارات نہیں اپنی حیثیت کو سمجھو، تمہاری کیا حیثیت کہ صوبے اور وفاق کے درمیان پل بنو، تم نے ڈپٹی اسپیکر ہوتے ہوئے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، تمہاری گرانٹ بھی بند کر رہا ہوں جو تمہیں ملتی ہے وہ بھی بند کروں گا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ مجھے مجبور نہ کرو اپنے کام سے کام رکھو، یہ سیاسی جنگ ہے، تم سیاستدان نہیں رہے، تم سیاست سے فارغ ہو چکے ہو، عہدے کا لحاظ کرو، ایک عہدے پر رہنے کے کام سے کام رکھو۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اس لیے پیش ہو رہا ہوں، کسی قسم کا استثنیٰ نہیں لے رہا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا تھا کہ میں کبھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا، میں اپنے صوبے کی جنگ وفاق میں لڑوں گا، صوبائی حکومت کو کہا کہ آئیں ایک فورم پر مل کر صوبے کے حقوق کیلئے لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ لگتا ہے کہ یہ ویسے سبق نہیں سیکھیں گے، لتر لگنا ضروری ہیں، میں سلطان راہی کی طرح بیان نہیں دوں گا، کل علی امین نے گورنر ہاؤس پر قبضہ کی بات کی، میں آج تمہیں چیلنج دیتا ہوں، کل آؤ قبضہ کرو، میں تمہیں سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔