ہیلی کاپٹر سانحہ میں ایران کے صدر، وزیر خارجہ اور دیگر ساتھیوں کی شہادت کی مناسبت سے ایران کے مختلف علاقوں خاص طور سے مقدس شہروں مشہد , قم , تہران , شیراز اور اسی طرح مختلف دیگر علاقوں میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ شہادت کی خبر کا اعلان ہوتے ہی لوگ گریہ و زاری کےساتھ باہر نکل آئے اور افسوس و صدمہ کا اظہار کرنے لگے ۔ اسی مناسبت سے سوگواری کے پروگرام شروع ہوگئے اور مجالس عزا کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ ان مجالس عزا میں مصائب اہلبیت اطہار بیان کر کے گریہ و زاری کیا گیا اور صدر مملکت آیت اللہ شہید سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
مشہد مقدس میں فرزند رسول امام علی رضا (ع) کے حرم مطہر اور قم المقدسہ میں حضرت فاطمہ معصومہ (س) کے روضہ اقدس میں زائرین کے رقت آمیز مناظر چلتے رہے جو اپنے محبوب صدر اور دیگر شہدا کو یاد کر کے گریہ کر رہے تھے۔ ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی مناسبت سے ایران کے ساتھ ساتھ مختلف دیگر ملکوں منجملہ پاکستان کے مختلف شہروں کراچی اور اسلام آباد میں بھی مجالس عزا منعقد ہوئيں۔ ارنا کے مطابق پیر کی رات پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی سمیت مختلف علاقوں میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے سوگ میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق پیر کی رات پاکستان کی تحریک تحفظ آئين کے زیر اہتمام اسلام آباد پریس کلب میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور شہید ڈاکٹر حسین امیر عبداللّہیان اور ان کے ساتھ درجہ شہادت پر فائز ہونے والے دیگر شہدا کی یاد میں ایک مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ اس مجلس عزا میں پاکستان کی اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، صحافیوں اور سیول سوسائٹی کے اراکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے شہدائے ایران کی یاد میں منعقدہ اس مجلس عزا میں ایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا عالم اسلام سوگوار ہے۔ اسی طرح کی ایک مجلس عزا کا اہتمام اسلام آباد کے جامعہ امام صادق اسلامک سینٹر میں بھی کیا گیا۔ اس مجلس غم میں پاکستان کی اہم شخصیات، ممتاز سیاسی اور دینی عمائدین اور عوام کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ، اسلام آباد میں پاکستان کے سفیر رضا امیری مقدم اور ایران کے کلچرل کونسلر مجید مشکی اور دیگر سفارتکاروں نے بھی شرکت کی۔
اس مجلس میں شریک شخصیات نے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی ، شہید ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی خدمات کو یاد اور جوار رحمت الہی میں ان کے علو درجات کی دعا کی۔ کراچی میں بھی شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والوں کی یاد میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔ اس مجلس عزا میں جس کا اہتمام شیعہ علما کونسل نے کیا تھا، پاکستان کے ممتاز مذہبی و سیاسی عمائدین، طلبا تنظیموں کے اراکین اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسی طرح کی مجالس کا اہتمام پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کئے جانے کی خبر ہے۔
اس دوران جامعۃ المنتظر اور وفاق مدارس کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید حافظ ریاض حسین نجفی اور اسکردو کے امام جمعہ نیز انجمن امامیہ کے سربراہ شیخ محمد حسن جعفری نے الگ الگ پیغامات جاری کرکے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اورشہید ڈاکٹر حسین امیر عبداللّہیان اور ان کے ساتھ درجہ شہادت پر فائز ہونے والے دیگر شہدا کے عروج ملکوتی پر رہبر انقلاب اسلامی، حکومت ایران اور عوام کو تعزیت پیش کی ہے۔ اسی طرح کی مجالس عزا کا انعقاد ہندوستان کے مختلف شہروں منجملہ دارالحکومت دہلی، ممبئی، حیدر آباد اور لکھنؤ میں کیا جا رہا ہے جن میں مصائب شہدائے کربلا بیان کرکے غم منانے کے ساتھ ساتھ ایران کے شہید صدر اور ان کے ہمراہ دیگر شہید ہونے والے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے صدر شہید ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اتوار انیس مئی کی شام قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد شہر تبریز کی جانب واپس جا رہے تھے کہ مشرقی آذربائیجان کے علاقے ورزقان میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے سے دوچار ہوگیا اور صدر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ درجہ شہادت پر فائز ہوگئے۔ حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت ہیلی کاپٹر میں شہید صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کے ہمراہ وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان، شہر تبریز کے امام جمعہ و نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ آل ہاشم، صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر شہید مالک رحمتی، صدرمملکت کے سیکورٹی دستے کے کمانڈر شہید جنرل سید مہدی موسوی موجود تھے۔