5 اگست 2019 باجوہ ڈاکٹرین پر عمران نیازی نے واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ ثالثی کے حکم نامے پر بھارتی مقبوضہ ریاست جموں کشمیر مودی کے حوالے کر دیا تھا ۔ اس کے بعد کچھ وقت نیازی اور اس کے حواری کشمیریوں کے ساتھ منافقانہ اٹھک بیٹھک کا ڈرامہ کرتے رہے مگر ریاست جموں کشمیر کے باشعور عوام اس ڈیل کو سمجھ گے تھے اور انہوں نے بھارت کے بے انتہا ظلم و جبر کے باوجود نہ کسی مسلمان نہ پنڈت نہ ہندو نہ سکھ نے اپنے اپ کو بھارتی شہری تسلیم نہیں کیا البتہ گزشتہ کئی دھائیوں سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں شہید ہوئے والے کشمیری شہداء پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر دفنانے کا عمل ختم ہو گیا۔ محب کا جو رشتہ کشمیری قوم نے اپنا خون دیکر پاکستان کے ساتھ قائم کر رکھا تھا وہ بے موت مارا گیا
ادھر پاکستان کے زیر کنٹرول ریاست جموں کشمیر کے حصوں جن میں ازاد کشمیر اور گلگت بلتستان شامل ہیں پاکستانی ناعاقبت اندیشی حکمرانوں نے اس پر برائے راست قبضے کا احمقانہ فیصلہ کر رکھا تھا اس کے ابی اور معدنیاتی وسائل پر اپنے سیاسی سہولتکاروں کے ذریعے تقریباً قبضہ جما لیا ہے
پاکستانی حکمران دنیا کے اندھے ترین حکمران ہیں جو اپنے ہی لوگوں کو اپنی ہی سرزمین پر زندہ درگور کر کے اپنے چار سو اپنے دشمن پیدا کر چکے ہیں ایک واحد مشرقی سرحد تھی جسے کشمیری قوم نے اپنے خون سے سرخ کرتے ہوئے پاکستان کی سالمیت اور استحکام کی خاطر بھارت سے محفوظ بنا رکھا تھا مگر پاکستانی حکمران یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ بھارت سے کشمیر کا سودا کر کے ہم محفوظ ہو گئے ہیں جبکہ بھارت اس وقت پاکستان کے مغربی بارڈر پر افغانستان سے مسلسل حملے کر رہا ہے جسے روکنے میں پاکستان پوری طرح بے بس ہو چکا ہے
11 مئی 2024 کو بنیادی عوامی حقوق کی تحریک کے مظاہرین پر پاکستان رینجرز نے حملہ کر کے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جس کی تشہیر بھارت نے دنیا بھر میں کر کے پاکستان کی بدنامی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی دوسری دنیا بھر میں مقیم کشمیری عوام نے پاکستان کے سفارت خانوں کے باہر مظاہرے کر کے پاکستان کے ساتھ نفرت کا اظہار کیا یہ عمل پاکستان کے ساتھ محبت کرنے والوں کے لیے بہت دکھ دینے والا ثابت ہوا ۔
ہم نے کئی بار بطور سیاسی کارکن پاکستان کے مقتدر حلقوں کی توجہ اس طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے مگر کسی کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگی
اس وقت جب ازاد کشمیر کے عوام اپنے حقوق کے حصول کے لیے سڑکوں پر پاکستان نے ایک ایک بار پھر بہت بڑی قومی غلطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایف سی کی تعیناتی کا حکم جاری کر دیا ایسے حالات میں جب پاکستان معاشی طور پر بے بس ہو چکا ہے صوبوں کے درمیان کشمکش عروج پر ہے مغربی بارڈر حالت جنگ میں ہے۔ پاکستان کے حکمران ریاست جموں کشمیر کی عوام کے ساتھ کیوں جنگ کے حالات پیدا کرنا چاہ رہے ہیں
میں
جناب ارمی چیف اف پاکستان اور چیف جسٹس اف پاکستان سے مؤدبانہ اپیل کرتا ہوں کہ حکمران ٹولے کو اس ظلم سے روکیں
ریاست جموں کشمیر کی عوام 75 سالوں سے تکمیل پاکستان اور استحکام پاکستان کے لیے اپنی نسلوں کو قربان کرتی چلی ا رہی ایسا نہ ہونے دیں گے مظلوم کشمیری عوام بھی کسی دشمن ملک کا الہ کار بن جائیں اور سارے خطے کا امن تباہ ہوجائے کشمیری قوم کے خلاف پاکستانی فورسز کا ازاد کشمیر میں داخل ہونا کسی بڑے حادثے کو جنم دے گا
جناب ارمی چیف صاحب مجھ جیسا عام ادمی جو نہ صرف عوام پاکستان بلکہ نظریہ پاکستان اور سرزمین پاکستان کے ساتھ محبت کرنے والا بندہ چیخ چیخ کر اپ سے التجا کر رہا ہے ۔
ڈاکٹر افتخار احمد مغل
ایم ڈی پی ایچ ڈی آلٹرنیٹو میڈسنز
ایم فل اسلامک سٹڈیز
سابق مرکزی سیکرٹری جنرل جموں کشمیر لبریشن لیگ
ادارے کا کالم نگارکی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔