تہران:بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی حالیہ معاندانہ قرارداد کے جواب میں ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم (AEOA) نے فردو کی سائٹ میں یورینیم کو 60 فیصد خالصتاً افزودہ کرنا شروع کر دیا۔
گزشتہ جمعرات کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز نے ایک بار پھر ایران کے خلاف معاندانہ قرار داد جاری کی جس میں ایران پر تین مبینہ غیر اعلانیہ مقامات پر یورینیم کے ذرات کی موجودگی کے حوالے سے ناکافی تعاون کا الزام عائد کیا گیا اور کہا گیا کہ ایران اپنے قانونی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس سلسلے میں بلا تاخیر ایکشن لینا چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں اٹھائے گئے اقدام کو ‘غیر تعمیری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے موقف کو ایک بار پھر سیاسی طور پر غلط استعمال کیا گیا ہے اور ایران اس کے خلاف جوابی اقدامات کرے گا۔
بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کے رد عمل میں، ایرانی کی جوہری تنظیم AEOI نے تنظیم کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا اعلان کیا۔
فردو میں:
فردو کمپلیکس میں پہلی بار 60% افزودگی کے ساتھ UF6 یورینیم کی پیداوار شروع کی گئی جبکہ نطنز کی سائٹ پر 60% افزودگی اب بھی جاری ہے۔اس کمپلیکس میں پہلی نسل کی سینٹری فیوج مشینوں کو جدید ترین IR-6 مشینوں سے تبدیل کرنے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
اسی طرح کمپلیکس کے ہال B (یونٹ 1) کو 8 نئی زنجیروں سے لیس کرنے کے عمل کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔
نطنز میں:
جدید IR-4 اور IR-2m مشینوں کی دو نئی زنجیروں میں گیسی فیکیشن ﴿گیس کی انجیکٹنگ﴾ شروع کی گئی ہے۔اسی قسم کی دو دیگر زنجیروں (IR-2m اور IR-4) کے گزرنے کا آغاز بھی کیا گیا جو آنے والے دنوں میں گیس کی انجیکٹنگ کے لیے تیار ہو جائیں گے۔دیگر اقدامات میں سے 8 نئے جھرنوں کی گنجائش کے ساتھ B1000 یونٹ کے قیام کے عمل کا آغاز بھی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز کہا کہ ایجنسی کو ایران کے اقدام کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا اور یہ اقدام ایجنسی کے مبصرین کی موجودگی میں اٹھایا گیا۔