اسلام آباد: عمران خان کے الفاظ اور لہجہ مناسب نہیں تھا، سابق وزیراعظم اور سیاسی لیڈر سے ایسی زبان کی توقع نہیں کی جا سکتی، یہ بات اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان توہین عدالت کیس کے تحریری فیصلے میں درج کی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جاری کردہ تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان کی جانب سے ڈسٹرکٹ جج کا نام لے کر مخاطب کرنا حیران کن تھا، عمران خان عدالت میں پیش ہوئے اور اپنے الفاظ پر افسوس کا اظہار کیا۔ تحریری فیصلے میں درج ہے کہ عمران خان خاتون جج کی عدالت بھی معافی مانگنے کیلئے گئے، عمران خان کے کنڈکٹ پر شک کا فائدہ نہ دینے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کے تحریر کردہ فیصلے سے شک کا فائدہ دینے والے پیرا گراف سے اختلاف کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ عمران خان پر فرد جرم عائد ہی نہیں ہوئی تھی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ عمران خان کو معاف کیا گیا، کہنا ہی عین انصاف ہے، عمران خان نے توہین کو تسلیم کر کے معافی کے عمل سے ختم کیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے بھی شک کا فائدہ دینے والے پیرا گراف کی حد تک اختلاف کیا ہے۔