انگلینڈ نے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان پاکستان کو آخری سیشن میں 74 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔راولپنڈی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان نے 343 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 80 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو امام الحق اور سعود شکیل وکٹ پر موجود تھے۔انگلینڈ کے لیے دن کا آغاز شان دار انداز میں ہوا اور امام الحق گزشتہ روز کے انفرادی اسکور میں صرف پانچ رنز کے اضافے کے بعد جیمز اینڈرسن کی وکٹ بن گئے۔
تیسری وکٹ گرنے کے ساتھ ہی قومی ٹیم دباؤ میں آگئی، جس کے نتیجے میں سعود شکیل اور نئے بلے باز محمد رضوان نے حد سے زیادہ محتاط انداز اختیار کر لیا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک موقع پر دونوں کھلاڑیوں نے 10 اوورز میں صرف 8رنز بنائے تھے اور جیمز اینڈرسن کے سامنے بالکل بے بس نظر آرہے تھے۔تاہم بعد میں دونوں نے نسبتاً پراعتماد انداز میں بیٹنگ شروع کی اور سعود شکیل نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں نصف سنچری اسکور کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان مشکلات سے دوچار، انگلینڈ کو فتح کیلئے ایک وکٹ درکارکھانے کے وقفے کے فوراً بعد انگلینڈ کو اس وقت بڑی کامیابی ملی جب محمد رضوان 46 رنز بنانے کے بعد جیمز اینڈرسن کی وکٹ بن گئے۔سعود شکیل نے آغا سلمان کے ساتھ مل کر اسکور 198 تک پہنچایا لیکن اس مرحلے پر سعود 76 رنز بنانے کے بعد انگلینڈ کی شان دار فیلڈ پلیسمنٹ کا شکار بن گئے، انہوں نے 12 چوکوں کی مدد سے 76 رنز بنائے۔
پانچ وکٹیں گرنے کے بعد تجربہ کار اظہر علی ایک بار پھر میدان میں آئے اور دونوں نے مل کر اسکور آگے بڑھانا شروع کیا اور کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے چھٹی وکٹ کے لیے 61 رنز کی شراکت قائم کی جس سے میچ میں پاکستان کی فتح کی امیدیں روشن ہوگئیں لیکن اولی رابنسن نے یکے بعد دیگرے دو اوورز میں آغا سلمان اور اظہر علی کو آؤٹ کر کے میچ کا پانسہ پلٹ دیا، اظہر نے 40 اور آغا نے 30 رنز بنائے۔ تجربہ کار جیمز اینڈرسن کے سامنے زاہد محمود کا بس نہ چلا اور وہ بھی ایک رن بنانے کے بعد پویلین لوٹنے والے آٹھویں کھلاڑی بن گئے جبکہ دو گیندوں بعد اینڈرسن نے حارث رؤف کو بھی چلتا کر دیا۔ پاکستان نے 9 وکٹیں 264 رنز پر گنوا دی تھیں، جس کے بعد نسیم شاہ اور محمد علی آخری وکٹ میں صرف 4 رنز کا اضافہ کرسکے۔ نسیم شاہ 268 رنز پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، انہوں نے صرف 6 رنز بنائے اور جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
انگلینڈ نے شان دار بیٹنگ کے بعد شان دار باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور میزبان ٹیم کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے 74 رنز سے میچ جیت کر سیریز میں برتری بھی حاصل کرلی۔
دوسری اننگز میں انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن اور رابنسن نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں، کپتان بین اسٹوکس اور جیک لیچ نے 1،1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ یاد رہے کہ انگلینڈ نے میچ کی پہلی اننگز میں چار کھلاڑیوں کی سنچری کی بدولت 657 رنز کا پہاڑ جیسا مجموعی اسکور بورڈ پر سجایا تھا۔ اس کے جواب میں اوپنرز کے ساتھ ساتھ کپتان بابر اعظم کی سنچریوں کی بدولت پاکستان نے بھی پہلی اننگز میں 579 رنز بنائے تھے۔
دوسری اننگز میں انگلش ٹیم نے حد سے زیادہ جارحانہ انداز اپنایا تھا اور 264 رنز سات کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کردی تھی اور پہلی اننگز کی لیڈ کی بدولت پاکستان کو فتح کے لیے 343رنز کا ہدف دیا تھا۔