اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نےتوانائی بچت قومی پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی ہالز رات 10 بجے، مارکیٹیں اور ریسٹورینٹس رات 8 بجے بند کئے جائیں گےمگر ریسٹورنٹس کے لیے گنجائش ہے کہ شاید ان کو ایک گھنٹہ مزید بڑھایا جائے ‘ 20فیصد سرکاری ملازمین گھر سے کام کریں گے ‘الیکٹرک بائیکس کی درآمد شروع ہوچکی ہے ‘گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں گیزر کیلئے بچت کے آلات فراہم کریں گی‘ ایل ای ڈی بلب اور کم واٹ کے نئے پنکھوں کے استعمال اوردیگر اقدامات سے اربوں روپے کی بچت ہوگی ‘توانائی کی بچت کرکے معیشت کو اربوں کا فائدہ ہوگا‘ اس فیصلے سے 8سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی ‘کپیسٹی پے منٹس کی مد میں 28 ارب ماہانہ بچت ہوگی‘
آئندہ دو روز میں اس حوالے سے صوبوں سےمشاورت کی جائے گی جس کے بعد پالیسی پر عملدرآمد شروع ہوگا ‘ سنگین معاشی صورتحال کے تناظر میں ہمیں اپنی عادتوں میں تبدیلی لانا ہوگی۔ وہ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اورمشیر برائے امور کشمیر ،گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں توشہ خانہ کیس کا معاملہ بھی زیر بحث آیا ‘توشہ خانہ کی تحقیقات ایف آئی اے سے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ۔خواجہ محمد آصف نے بتایا کہ کفایت شعاری کے حوالے سے کمیٹی میں سیکرٹری پاور، وزیردفاع سمیت دیگر وزراء شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں مارکیٹیں شام 6 بجے تک بند ہوتی ہیں لیکن ہمارے ہاں رات 2 بجے تک کھلی ہوتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 20 فیصد سرکاری ملازمین گھر سے کام کریں گے. مختلف ذرائع سے توانائی کی بچت کرکے معیشت کو اربوں کا فائدہ ہوگا، اس فیصلے سے 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی اور 62 ارب روپے بچائے جاسکیں گے۔