واشنگٹن:امریکی صدرجوبائیڈن نے اپنے واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک سے ایران، برطانیہ اور یوکرین سے ملنے والے حساس دستاویزات پر حیرانی ظاہر کی ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن کا ردعمل ان رپورٹوں کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جن میں بائیڈن کے واشنٹگن میں قائم تھینک ٹینک سے ایران، برطانیہ اور یوکرین سے متعلق حساس اور خفیہ دستاویزات ملنے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ بائیڈن نے کہا کہ ان کے وکیل ان کے دفتر کی صفائی کر رہے تھے جب انہیں ایک بند الماری سے یہ کلاسیفائیڈ دستاویزات ملے اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ دستاویزات کس بارے میں ہیں، پتہ چلنے پر انہیں فوری طور نیشنل آرکائیو کے حوالے کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بائیڈن کے دفتر سے ملنے والے دستاویزات امریکی خفیہ ایجنسی کی 2013 سے 2016 تک کی رپورٹس پر مشتمل ہیں جو صدارتی ریکارڈ ایکٹ کے تحت آتی ہیں۔ امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے اس واقعے پر رپورٹ طلب کرلی ہے اور وہ اس کا فیصلہ کریں گے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ کیا وہ اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تحقیقات کا حکم دیتے ہیں یا نہیں۔ اس معاملے میں امریکی ایف بی آئی بھی تحقیقات کا حصہ ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سے بھی اسی قسم کے خفیہ دستاویزات برآمد ہوئے تھے۔