پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے مجھے قتل کرانے کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم پر پیسہ لگایا ہوا ہے جس میں طاقت ور ایجنسی کے لوگ سہولت کار ہیں۔ لاہور میں اپٌنی رہائش گاہ زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب پہلی بار ہماری حکومت ہٹائی گئی تو مجھے پتا چلا کہ مجھے قتل کرنے کی سازش کی گئی ہے اور میں نے ان چار لوگوں کے نام بتا کر ویڈیو بنا دی اور کہا کہ اگر قتل کیا گیا تو اس میں وہ چار لوگ ملوث ہوں گے مگر وہ اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹ گئے۔
انہوں نے کہا کہ پھر ان لوگوں نے پلان بی بنایا اور ایک مذہبی انتہاپسند کے ذریعے مجھے قتل کرانے کی کوشش کی جس کا مجھے پتا چلا تو میں نے اپنے جلسوں میں بھی اس کا ذکر کیا اور تقریباً کامیاب ہوئے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ اب پلان سی بنا ہے جس کے پیچھے آصف زرداری ہے جس نے کرپشن کا پیسہ ایک دہشت گرد تنظیم پر لگایا جس میں ایجنسی کے لوگ سہولت کار ہیں اور تین اطراف سے یہ فیصلہ ہوا ہے جنہوں نے اگلی واردات کرنی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ میں قوم کو اس لیے بتا رہا ہوں کیونکہ جو پہلے نام دیے تھے ان کے ساتھ آصف زرداری کا نام بھی آئے گا، مزید کہا کہ جیسے ہی میں ٹھیک ہوں گا تو الیکشن مہم کے لیے نکلوں گا مگر مجھے کچھ ہوا تو قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ اس میں کون ملوث ہیں.
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کو وہاں لے گئی ہے جہاں اب ملک کی قومی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار 1999 میں بھی معیشت کو لائف سپورٹ پر چھوڑ گیا تھا اور 2018 میں بھی معیشت کو تباہ کرکے گیا لیکن اب معیشت کو وہاں پہنچا دیا ہے جہاں اب ملک کی قومی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ جو لوگ بھی پاکستان کو اس صورت حال سے نکالیں گے وہ قیمت طلب کریں گے اور مجھے خوف ہے کہ خدا نہ کرے کہ ملک اس طرف جائے جس طرح عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سری لنکا کو 50 فیصد فوج کم کرنے کا کہا ہے اور مصر کو بھی فوج کے خرچے کم کرنے کا کہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہر اس پاکستانی کو ملک کی سیکیورٹی کی فکر ہے جس کا جینا مرنا اس ملک سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن چند لوگوں نے پوری سازش کرکے رجیم چینج کے ذریعے حکومت گرائی تھی مجھے خوف آرہا ہے کہ پچھلے 8 ماہ میں انہوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا، بجائے غلطی ٹھیک کرنے کے پاکستان کو مزید دلدل میں دھکیلتے گئے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کو اس طرف دھکیلا جا رہا ہے جہاں سے وہ سب کے ہاتھوں سے نکل جائے گا اور ملک کو اس صورت حال سے نکالنے کا جو طریقہ ہے اس کو ختم کرکے لوگوں میں مزید خوف و ہراس پیدا کیا جا رہا ہے۔
نہوں نے کہا کہ جو طاقت ور لوگ اس وقت پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں مجھے خوف ہے کہ وہ پاکستان کو کہاں لے جا رہے ہیں، سب سے پہلے وہ پاکستان کی جمہوریت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کی صورت حال یہ ہے کہ معیشت تو تباہ ہو رہی ہے مگر اب ملکی ادارے بھی چن چن کر تباہی کی طرف جا رہے ہیں۔
پنجاب اور خیبرپخونخوا میں نگران حکومتوں پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کا مطلب ’نیوٹرل امپائر‘ ہوتا ہے لیکن یہ لوگ نگران حکومت اس لیے لائے ہیں کیونکہ ان کو خوف تھا کہ جو حکمران جماعت الیکشن کرائے گی وہ صاف اور شفاف انتخابات ہی کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے نام پر جو شرم ناک عمل ہو رہا ہے وہ کبھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا جہاں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ہمارے بدترین مخالفوں کو بٹھا دیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کرانے ہیں اور اگر کوئی نہیں کرواتا تو اس پر آرٹیکل 6 نافذ ہوگا مگر موجودہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ الیکشن نہ کرائے جائیں۔