تہران: امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران پر پابندیاں نوجوان لڑکی مھسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت پر ہونے والے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے لگائی گئیں۔ امریکہ نے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور اور چند اعلیٰ ایرانی حکام پر پابندیاں عائد کی ہیں جبکہ برطانیہ نے مزید 5 ایرانی عہدیداروں پر پابندی عائد کی ہے۔ برطانیہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی فہرست میں 50 ایرانی افراد اور تنظیمیں شامل ہو چکی ہیں۔ یورپی یونین نے بھی 37 ایرانی حکام کو بلیک لسٹ کر کے ویزا پابندی عائد کر دی جبکہ کچھ اداروں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے مزید پابندیوں کی وجہ ایران میں جاری حکومت مخالف مظاہروں پر تشدد اور انہیں طاقت کے ذریعے روکنا بتایا ہے۔ واضح رہے کہ ایران پر نئی پابندیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے عالمی رہنماؤں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مظاہرین کی شناخت، ان کے ٹرائل اور سزائیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔