پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اگر انڈیا پاکستان کو آئی پی ایل میں نہیں کھیلنے دیتا تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پاکستان کے پاس بھی بہترین نوجوان کرکٹرز ہیں۔ عمران خان نے برطانوی ڈیجیٹل ریڈیو سٹیشن ٹائمز ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو بھرپور تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر ’مغرور‘ ہونے کا الزام لگایا۔سابق وزیراعظم نے پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کو افسوس ناک اور بدقسمت معاملہ بھی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’انڈیا جس طرح دنیائے کرکٹ کی سپر پاور بننے کی کوشش کرتا ہے اس سے اس میں بہت تکبر آ گیا ہے، کیونکہ اُن کے پاس دوسرے کسی ملک سے زیادہ پیسے کمانے کی قابلیت ہے۔‘ ’میرے خیال سے وہ سپر پاور ہونے کے غرور میں یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ اب وہ کِس سے کھیلنا چاہتے ہیں اور کِس سے نہیں کھیلنا چاہتے۔‘ عمران خان کا کہنا تھا کہا کہ ’مجھے یہ دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ پاکستانی کھلاڑیوں کو نشانہ بناتا ہے اور یہ صرف تکبر ہی ہے، لیکن اب پاکستان کے پاس بھی اچھی کوالٹی کی سپر لیگ (پی ایس ایل) ہے اور غیرملکی کھلاڑی پاکستان آتے ہیں۔‘ انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کو اس معاملے میں نہ گھبرانے کا مشورہ بھی دیا۔انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں دنیا بھر کے کرکٹرز حصہ لیتے ہیں تاہم پاکستان اور انڈیا کے کشیدہ تعلقات کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں پر آئی پی ایل میں کھیلنے پر پابندی عائد ہے۔ پاکستانی کرکٹرز پر یہ پابندی 2009 میں ممبئی حملوں کے بعد لگائی گئی تھی۔ پاکستان اور انڈیا نے 2012 کے بعد سے اب تک کوئی دو طرفہ کرکٹ سیریز بھی نہیں کھیلی جبکہ 2007 کے بعد سے اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہوئی۔ دونوں ممالک میں خراب تعلقات کے باعث روایتی حریف صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس اور ایشیا کپ میں آمنے سامنے آتے ہیں۔
Check Also
پاک نیوزی لینڈ دوسرا ٹی 20 میچ کل کھیلا جائے گا
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کل راولپنڈی میں کھیلا جائے …