پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھٹو کے نواسے نے بھٹو کے آئین پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے، جو آئین بھٹو نے بنایا وہ زرداریوں نے برباد کر دیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری متفقہ رائے ہے مسلم لیگ ن نے آئین پر حملے کا فیصلہ کیا ہے، ن لیگ نے سپریم کورٹ کو دباؤ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کل اعلامیے میں کہا گیا کہ عمران خان یا پی ٹی آئی سے گفتگو نہیں ہو گی، ایک طرف کہتے ہیں کہ اسمبلیوں میں آ کر کردار ادا کرو، دوسری جانب اسپیکر ہماری راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کل ہماری پٹیشن پر چیف جسٹس کو اپنی رائے قائم کرنی ہے، سب کا اتفاق ہے کہ آئین کی تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے، کل ایک بہت اہم کیس کی پیش رفت ہونی ہے،
سپریم کورٹ کے 3 ججز کو ہماری درخواست پر فیصلہ دینا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل صاحب ایوان کے فلور پر کوئی ٹھوس شواہد نہ دے سکے، ججز کو دباؤ میں لانے کے لیے اشارہ دیا گیا، 3 ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا، بظاہر لگتا ہے کہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہو گیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جس آئین پر پیپلز پارٹی فخر کرتی تھی آج اس آئین پر ضرب لگا رہی ہے، شہباز شریف کہتے ہیں ملک کے حالات کے باعث سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا چاہیے، امید ہے کورٹ سے اچھا فیصلہ آئے گا، ہمارے اراکین اسمبلی میں کردار ادا کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ایسی حزبِ اختلاف چاہتے ہیں جو سرکار کی زبان بولے، آئین میں واضح ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہونے ہیں، ایک طرف کاغذات جمع کرائے، دوسری طرف کہتے ہیں کہ الیکشن نہیں ہونے چاہئیں، الیکشن میں تاخیر کے لیے ہر حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ قانون سازی نمائندوں کا کام ہے مگر دیکھنا ہے کہ ٹائمنگ کیا ہے، دیکھنا ہے کہ قانون سازی ہو سکتی ہے یا آئینی ترمیم لانی ہے، صدر نے نئی قانون سازی سے متعلق آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کی ہے، ہمارا خیال ہے کہ آئینی ترمیم کے بغیر یہ نہیں ہو سکتا۔ سابق وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آزاد عدلیہ کے بغیر خود مختار جمہوریت ہو ہی نہیں سکتی، آئین کے ساتھ کھڑی جماعتوں کو ایک طرف کھڑا ہونا ہو گا، عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی آئین کے ساتھ کھڑی ہو گی۔