سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کےخلاف ریفرنس دائر کردیا گیا۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس بلوچستان بار کونسل کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا گیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل 23 فروری کو میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔ سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا تھا۔ریفرنس میں سپریم کورٹ کے جج اور ان کے اہلِ خانہ کی جائیدادوں کی تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ دائر کیے گئے ریفرنس میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے اثاثوں کی تحقیقات کرے۔ 4 مارچ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) لائرز فورم نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروائی تھی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف شکایت آڈیو لیک کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی جائے۔10 مارچ کو پاکستان بار کونسل نے بھی سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت دائر کی تھی، جس میں سپریم جوڈیشل کونسل سے شکایت کی فوری تحقیقات کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف شکایت وائس چیئرمین ہارون الرشید اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے دائر کی تھی۔ پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ شکایت آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کی گئی تھی۔