متحدہ عرب امارات میں راس الخیمہ سول کورٹ نے معاون عرب انجینیئر کو کاشتکار کے پیشے پر بلانے والی نجی کمپنی سے انصاف دلایا ہے۔ الامارات الیوم کے مطابق عدالت نے نجی کمپنی کو حکم دیا کہ وہ معاون انجینیئر کو محنتانے، نہایتہ الخدمہ اور قانون کے منافی برطرفی کی تلافی کے طور پر 25.7 ہزار درہم، وطن واپسی کا ٹکٹ، کیس کی فیس اور دیگر اخراجات ادا کرے۔عرب انجینیئر نے عدالت سے رجوع کر کے کہا تھا کہ انہیں کمپنی نے انجینیئر کی اسامی کا کوٹہ نہ ہونے پر کاشتکار کے پیشے پر بلایا تھا۔ ’ملازمت کے معاہدے میں کاشتکار دکھایا گیا تھا تاہم معاون انجینیئر اور ٹیکنیشن کی خدمات لی گئیں۔ تنخواہ 2668 درہم تھی۔ چار برس تک کام کیا تاہم پانچ ماہ کی تنخواہ نہیں دی گئی۔‘ عرب انجینیئر نے عدالت میں 44 ہزار 595 درہم کے بقایا جات دلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ کمپنی کے نمائندے نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس نے خود ہی ملازمت چھوڑی جبکہ وہ کمپنی سے 3308 درہم قرض لیے ہوئے ہے۔ تاہم کمپنی کے نمائندے نے اعتراف کیا کہ انہیں پانچ ماہ کی تنخواہ نہیں دی گئی ہے۔ عدالت نے تمام تفصیلات اور ثبوتوں کو سامنے رکھ کر معاون انجییئر کے حق میں فیصلہ جاری کیا ہے۔