تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’جو لوگ پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں میری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں کیونکہ ان پر بہت پریشر ہے۔‘ لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے کئی لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ باقیوں کا تو مجھے پتا نہیں لیکن مجھے عامر کیانی کے جانے کا افسوس ہوا۔ پارٹی چھوڑنے والوں کے اوپر بہت دباؤ ہے ان کو برا بھلا نہ کہیں۔ ہو کوئی پریشر نہیں لے سکتا۔‘ ’جو لوگ پریشر برداشت کر گئے ہیں انہیں نہ میں بھولوں گا اور نہ قوم بھولے گی۔
ایسا پریشر شاید ہی کسی پارٹی پر ڈالا گیا ہے۔ اگر میں اکیلا بھی رہ گیا تو حقیقی آزادی کے لیے کھڑا رہوں گا۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پریشر کی وجہ سے میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔‘عمران خان نے کہا کہ ’جس پر دو حملے ہو چکے ہوں اور وہ ایک قدم پیچھے نہ ہٹے تو سمجھ جائیں کہ وہ پیچھے نہیں ہٹے گا۔ حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس طرح کسی پارٹی کا گراف نیچے نہیں جاتا۔‘ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’میڈیا نے خود دیکھا تھا کہ زمان پارک میں کتنے دہشت گرد چھپے ہوئے تھے۔ ان کا پلان ایکسپوز ہو گیا۔ حکومت کو نام لینا چاہیے تھا کہ کون سے دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی میرے گھر پر دھاوا بولا تھا۔
یہ پھر ایسا ہی کرتے اور اپنے بندے بٹھا کر کہتے کہ دیکھیں دہشت گرد مل گئے۔‘ ’لوگوں کے گھروں میں گھس رہے ہیں۔ عورتوں کے بال پکڑ رہے ہیں اور گھسیٹ رہے ہیں۔ جیلوں میں ڈال رہے ہیں۔ نہ ایسا ہمارے ملک میں ہوا اور نہ ہی دین اجازت دیتا ہے۔‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہمارے 25 لوگ شہید ہوئے ہیں۔ ساڑھے سات ہزار لوگوں کو پکڑا ہے۔ سات سو کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔‘ ’جب بھی آزاد تحقیقات ہوں گی تو پتا چل جائے گا کہ اس میں کون ملوث تھا۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ آزاد کمیشن بنایا جائے۔ ہم ثبوت دیں گے کہ کیسے پلان کر کے لوگوں سے فوجی عمارتوں پر حملہ کروایا گیا ہے۔
جی ایچ کیو کے راستے میں کوئی پولیس نہیں تھی۔ لبرٹی سے لوگ چل کر کور کمانڈر کے گھر گئے اور کوئی بچانے والا نہیں تھا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’منصوبہ بنایا گیا ہے کہ کسی طرح پی ٹی آئی کو فوج کے سامنے کھڑا کیا جائے۔ اس کے پیچھے پی ڈی ایم ہے۔ یہ لوگ الیکشن میں مقابلہ نہیں کر سکتے۔ کون اپنی فوج سے لڑتا ہے اگر کوئی لڑتا ہے تو ملک ہارتا ہے۔ اس کا فائدہ پی ڈی ایم کو ہی ہو سکتا ہے۔‘ ’لندن پلان کا حصہ ہے کہ پی ٹی آئی کو کرش کرو اور عمران خان کو جیل میں ڈالو یا مروا دو۔ صاف و شفاف الیکشن کے علاؤہ یہ جو بھی راستہ لیں گے وہ تباہی کا راستہ ہو گا۔‘