تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ’میں پی ٹی آئی میں ہوں، اگر سنجیدہ ہیں اور کوئی تجاویز آ جاتی ہیں تو مذاکرات پر غور کیا جا سکتا ہے۔‘ پیر کو اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں پیشی کے بعد اسد قیصر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ابھی جو حالات ہیں ان میں کیا مذاکرات ہو سکتے ہیں، پہلے ماحول ٹھیک کرنا ہو گا۔‘میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ان کا جہانگیر ترین اور فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر کھڑے ہو کر دعویٰ کیا تھا کہ ان کی شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے چھ اہم رہنماؤں سے بات چیت ہوئی ہے۔ اس سے قبل پی ٹی آئی سے حال ہی میں علیحدگی اختیار کرنے والے رہنماؤں فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ملاقات کی تھی۔
میں پی ٹی آئی میں ہوں، جہانگیر ترین اور فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں، ان حالات میں کیا مذاکرات کریں؟ اسد قیصر کی عدالت پیشی پر گفتگو۔۔!!! pic.twitter.com/2iEECp0FnK
— Mughees Ali (@mugheesali81) June 5, 2023
ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ وہ پارٹی کے دیگر سابق اور موجودہ رہنماؤں سے بھی رابطے میں ہیں۔ فواد چوہدری کے بیان کے جواب میں پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’میرا فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں۔‘ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے معرات کو زمان پارک لاہور سے ویڈیو خطاب میں الزام عائد کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے دو رہنماؤں پرویز خٹک اور اسد قیصر کو سیف ہاؤس میں بٹھا لیا گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ میری بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی کے دو ارکان پرویز خٹک اور اسد قیصر کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے بات چیت کی دعوت دی گئی تھی۔ ’پرویز خٹک اور اسد قیصر جب بات چیت کے لیے وہاں گئے تو انہیں سیف ہاؤس میں بٹھا لیا گیا اور انہیں کہا گیا ہے کہ ہم آپ کو تب چھوڑیں گے جب آپ پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کریں گے۔‘