پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو تین ارب ڈالر ملیں گے جس میں سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط وسط جولائی میں ملے گی۔ پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ بے پناہ کاوشوں کے باعث منطقی انجام تک پہنچا اور آئی ایم ایف کے ساتھ 9 ماہ کا سٹینڈ بائی معاہدہ ہوا۔‘ انہوں نے کہا کہ ’چین نے گذشتہ چند ماہ میں مشکل صورتحال میں بھرپور مدد کی، چین نے قرضوں کی رول اوور اور کمرشل بینکوں سے قرضوں کی فوری واپسی کے ذریعے تقریباً 5 ارب ڈالر پاکستان کو دیے، حالیہ کمرشل قرضے ہم نے وقت سے پہلے ادا کیے، انہوں نے فوری واپس قرضہ دے دیا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’ہم چین کی مدد کو کبھی نہیں بھول سکتے، ماضی میں بھی چین نے پاکستان کی بھرپور مدد کی۔‘ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سے رقم کی یقین دہانی میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا اہم کردار ہے، یہ کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، سیاستدانوں اور اداروں کو آئندہ 15 سے 20 سال اپنے اپنے دائرہ میں رہتے ہوئے مل کر کام کرنا چاہیے۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ ’یہ لمحہ فخریہ نہیں بلکہ لمحہ فکریہ ہے اور ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری ڈیل ہو۔ معاہدے سے ہمیں سانس لینے کا موقع ملا ہے۔‘ انہوں نے سویڈن میں قرآن نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اطمینان بخش امر ہے کہ او آئی سی نے ہنگامی اجلاس بلایا اور اس اجلاس میں اس گھناؤنی حرکت کی بھرپور مذمت کی اور مطالبہ کیا گیا کہ نہ صرف مجرموں کے خلاف بھرپور تادیبی کارروائی کی جائے بلکہ آئندہ کے لیے ایسے واقعات کی روک تھام ہونی چاہیے۔‘