انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسلامو فوبیا کی کارروائیوں میں سہولت کاری کرنے پر انقرہ کی طرف سے سوئیڈن کے امریکی زیر قیادت نیٹو فوجی اتحاد میں شمولیت کی مخالفت کا اشارہ دیا ہے ۔اردوان نے سویڈن کے دارالحکومت میں گزشتہ ہفتے قرآن پاک کی بے حرمتی کو اسلام پر ایک بزدلانہ حملہ قرار دیا۔ اس دوران ترک صدر نے کہا کہ یہ نفرت انگیز جرائم ہیں جو اسلامو فوبیا کی وجہ سے ہوتے ہیں،لوگوں کی مقدس اقدار پر حملوں کو آزادی فکر کے طور پر بیان نہیں کیا جا سکتا۔جس طرح کسی چرچ، عبادت گاہ یا کسی دوسرے عقیدے کے مندر کو آگ لگانا آزادی نہیں ہے اسی طرح قرآن پاک کی بیحرمتی کرنے کی بھی آزادی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے دیگر مغربی حکومتوں کی اسلامو فوبک کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے کوئی بھی اقدامات کرنے میں ناکامی پر بھی سرزنش کی۔ اردوان نے سوئیڈن پر مزید تنقید کی کہ وہ کرد عناصر کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا رہا ہے جنہیں انقرہ علیحدگی پسند دہشت گرد گروپوں کے ارکان کے طور پر دیکھتا ہے۔ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں اور اسلامو فوبیا کے خلاف پرعزم جنگ ہماری سرخ لکیر ہے۔