صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مانسہرہ کے محمد زکریا نے اپنی تنہائی کے بارے میں اپنے بچوں کو آگاہ کیا اور ان کے بچوں نے بھی ان کے اس درد کا ادراک کیا کیوں کہ’ دل تو بچہ ہے جی‘۔ یوں انہوں نے دھوم دھام سے اپنے 95 سالہ والد کی شادی کروا دی جو اپنی شادی کی تقریب میں دُلہا بنے خوشی سے سرشار نظر آ رہے تھے۔ اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ عمر کے کسی بھی حصے میں بزرگوں کو کسی ساتھی، کسی غمگسار کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور بزرگ بھی عموماً سماجی دبائو کے پیشِ نظر خاموش رہنے میں ہی عافیت جانتے ہیں۔ مانسہرہ کے علاقے پکھوال چوک کے رہائشی محمد زکریا کے نکاح کی تقریب دو ہفتے قبل سرائے عالمگیر کے ایک شادی ہال میں منعقد ہوئی جس کے بعد کئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
محمد زکریا کے سات بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں اور ان میں سے بیشتر صاحبِ اولاد ہیں۔ وہ خود مانسہرہ میں اپنا کاروبار کرتے ہیں۔ مقامی افراد کے بقول محمد زکریا کافی عرصے سے شادی کی خواہش کا اظہار کر رہے تھے اور ان کی یہ تمنا گذشتہ ماہ جولائی کے آخر میں ان کے چھوٹے بیٹے وقار تنولی نے پوری کر دی۔ پوتوں اور نواسوں والے محمد زکریا کی نئی دلہن کا تعلق سرائے عالمگیر سے ہی ہے۔ نکاح کی تقریب کی وائرل ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محمد زکریا نے اپنی داڑھی مونچھوں کو خضاب لگایا ہوا ہے اور سر پر قراقلی پہن رکھی ہے۔ ان کے پہلو میں نکاح خواں مولانا غلام مرتضٰی موجود ہیں اور سامنے نکاح نامے کی کاپی بھی رکھی نظر آ رہی ہے۔ پس منظر میں ان کے بیٹے وقار تنولی اور دیگر رشتہ دار کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ محمد زکریا کا نکاح پڑھانے والے نکاح خواں مولانا غلام مرتضیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ ’ان کی زندگی میں یہ نکاح کسی بھی معمر ترین شخص کا تھا۔‘
مولانا غلام مرتضی نے بتایا کہ ’بابا جی کی مانسہرہ کے علاقے پکھوال چوک میں دکان ہے۔ وہ فصلوں اور سبزیوں کے بیجوں کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ ان کے سات بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔ یہ کافی بڑا اور خوشحال خاندان ہے۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’محمد زکریا کی پہلی اہلیہ کا سنہ 2011ء میں انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد وہ خود کو تنہا محسوس کر رہے تھے۔‘ وہ کافی عرصہ سے شادی کرنا چاہ رہے تھے لیکن ان کے بچے نہیں مان رہے تھے۔ پھر ان کے چھوٹے بیٹے وقار تنولی نے ان کی خواہش پوری کرنے کی ٹھان لی اور ان کے لیے ایک دُلہن بھی تلاش کر لی۔ نکاح خواں مولانا غلام مرتضیٰ نے بتایا کہ ’شادی کی یہ تقریب 23 جولائی کو سرائے عالمگیر کے ایک شادی ہال میں منعقد ہوئی۔ مجھے دُلہے محمد زکریا کے عزیز ایک ڈی ایس پی صاحب یہاں اسلام آباد سے ساتھ لائے۔‘ ’نکاح کی تقریب کے دوران محمد زکریا کافی خوش دکھائی دے رہے تھے۔ ہم نے وہاں ان کے ساتھ کچھ ہنسی مذاق کی باتیں بھی کیں۔ دُلہن کو پہنچنے میں کچھ تاخیر ہوئی تو دُلہے میاں فکرمندی سے بار بار ان کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔‘ مولانا غلام مرتضیٰ کے مطابق بزرگ دُلہے کی دوسری شادی جن خاتون سے ہوئی ہے، وہ بیوہ ہیں اور اپنی عمر کی پانچویں دہائی میں ہیں۔