Breaking News
Home / کشمیر / 8 اکتوبر 2005 کا زلزلہ ، 17 برس بیت گئے،شہدائے کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی

8 اکتوبر 2005 کا زلزلہ ، 17 برس بیت گئے،شہدائے کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی

آزاد کشمیر:مظفرآباد میں وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس نے مرکزی تقریب میں شرکت کی ، مرکزی تقریب یونیورسٹی کالج گراؤنڈ میں منعقد کی ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے شہدائے زلزلہ کی یادگار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ۔ مظفرآباد آزاد کشمیر میں پاکستان کے نمائندہ چیف سیکرٹری عثمان چاچڑ بھی موقع پر موجود تھے ، پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچموں کے ہمراہ مدد کرنے والے ممالک کے پرچم لہرا دیئے گیے جبکہ زلزلہ میں شہید ہونے والوں کے لئے اجتماعی دعا بھی کی گئی ۔ شہدائے زلزلہ کو پولیس کی چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی ۔

یوم استقامت کے حوالے سے اپنے پیغام میں صدر مملکت نے قدرتی آفات کے متاثرین تمام خاندانوں کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 8 اکتوبر ہمیں 2005 کے تباہ کن زلزلے کی یاد دلاتا ہے جس سے ملک کے مُختلف حصوں میں میں تباہی ہوئی تھی، آج ہم عزم کرتے ہیں کہ آفات کے خلاف قوم کی استقامت اور تیاری کو مزید بہتر بنائیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے ایک بار پھر پاکستان کو شدید متاثر کیا ہے، مون سون سیزن، 2022 میں پاکستان میں گزشتہ 30 سالوں کے اوسط کے مقابلے میں 190 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں، سندھ اور بلوچستان میں تقریباً 500 فیصد بارشوں کی وجہ سے بہت سے حصے سیلاب کی نذر ہوئے ، موسمیاتی آفت کے نتیجے میں 1695 اموات ہوئیں اور تقریباً 13 ہزار افراد زخمی ہوئے ، 02 ملین سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا اور 40 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستان کے 33 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے اور لاکھوں افراد کو انسانی بنیادوں پر امداد کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ وہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

واضح رہے کہ 8 اکتوبر کے زلزلے میں 70 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، زلزلے سے مظفر آباد اور باغ کے بیشتر علاقے متاثر ہوئے تھے ۔ 8اکتوبر کے زلزلے سے اسلام آباد کے مارگلہ ٹاورز کا ایک حصہ زمین بوس ہو گیا تھا ، زلزلےسےخیبر پختوا اور آزاد کشمیر میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی تھی ۔

رپورٹ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر یہ زلزلہ زیر زمین 15 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا جس کی شدت7 اعشاریہ 6 ریکارڈ کی گئی تھی۔ تباہ کن زلزلے سے بالاکوٹ کا95 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہوا جبکہ مظفرآباد ، باغ، ہزارہ اور راولاکوٹ میں ہزاروں افراد متاثر ہوئے۔

8 اکتوبرکے زلزلے سے 28لاکھ افراد بے گھر بھی ہوئے تھے، اس زلزلے میں مظفرآباد کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جبکہ مظفر آباد میں مکانات، اسکولز، کالجز، دفاتر، ہوٹلز، اسپتال، مارکیٹیں، پلازےملبے کا ڈھیر بن گئے تھے۔

 

 

Check Also

ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر کا کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ

ڈیلاس پیس اینڈ جسٹس سینٹر نے کشمیری رہنما یاسین ملک کی فوری رہائی پر زور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے