اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے بھی جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسیطنی مزاحمتی تنظیم حماس کو ایسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جیسے دنیا نے نازیوں اور داعش کو ختم کیا۔ دوسری جانب فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیے نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل سمجھتا ہے کہ وہ مزاحمتی تحریک حماس ختم کر دے گا تو ایسا نہیں ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فلسطین کے وزیراعظم نے کہا کہ حماس فلسطینی سیاست کا اہم حصہ ہے، اس کے حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ جاری ہیں۔واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور کی تھی، عرب ممالک کی مشترکہ قرارداد اردن نے پیش کی تھی جسے کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔ قرارداد کے حق میں 120 اور مخالفت میں 14ووٹ آئے تھے جبکہ اس میں 45 ترامیم شامل کروائی گئی تھیں۔