پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنا استعفیٰ چیئرمین پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف کو بھیج دیا ہے۔ ’مجھ پر سوال اٹھے تو استعفیٰ دینا بہتر سمجھا، مجھ پر سوال اٹھے گا تو بہتر ہے سائیڈ پر ہو جاؤں۔‘’پی سی بی سے میرے پاس کال آئی تھی۔ بتایا گیا کہ پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے تو میں نے کہا کہ بہتر ہے تحقیقات مکمل ہونے تک میں سائیڈ پر ہو جاؤں۔‘ ’پاکستان کرکٹ بورڈ انکوائری کرے میں دستیاب ہوں، بغیر تحقیق کے باتیں کر رہے ہیں جس نے بھی کہا ثبوت دیں۔‘ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ میرا پلیئرز ایجنٹ کمپنی سے کسی قسم کا تعلق نہیں، اس طرح کے الزامات سے دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’مجھ پرالزامات لگنے پر میں نے بورڈ سے بات کی تھی، بورڈ کو کہا کہ آپ کو کوئی شک ہے تو انکوائری کر لیں۔‘ انضمام نے کہا کہ مجھے فون آیا اور بتایا گیا کہ پانچ لوگوں کی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ اس پر بورڈ کو کہا جب تک کمیٹی تحقیقات کر لےعہدہ چھوڑ دیتا ہوں۔ خیال رہے کہ انضمام الحق نے ایسے وقت میں عہدے سے استعفیٰ دیا ہے جب ورلڈکپ کے لیے ٹیم انڈیا میں موجود ہے۔ دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم کے انتخاب کے عمل سے متعلق میڈیا میں رپورٹ ہونے والے مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے الزامات کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل کی ہے۔‘ کمیٹی اپنی رپورٹ اور سفارشات پی سی بی کی انتظامیہ کو جلد پیش کرے گی۔ قومی کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں اب تک کھیلے گئے چھ میچوں میں سے چار میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسلسل چار شکستوں کے بعد قومی ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔