سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے بھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ میں تھانا آبپارہ اور تھانا کوہسار گیا، فواد چوہدری وہاں موجود نہیں، دونوں تھانے کی پولیس بھی ان سے متعلق کچھ نہیں بتا رہی۔ اپنے بیان میں فیصل چوہدری نے کہا کہ فواد چوہدری اس وقت تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں، ان کے خلاف کوئی بھی کیس ہے تو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، جو بھی کارروائی ہے قانون کے مطابق ہی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری سپریم کورٹ کے وکیل ہیں، ان سے جو بھی سلوک کرنا ہے قانون کے مطابق کیا جائے، خاندان اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف کوئی مقدمہ ہے تو تفصیل دی جائے تاکہ ان کا دفاع کیا جا سکے۔ یاد رہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔ فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کے مطابق ان کے شوہر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ حبا فواد نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو سادہ لباس میں ملبوس افراد اور پولیس نے گرفتار کیا، ہمیں کچھ نہیں بتایا گیا کہ فواد کو کیوں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق فواد چوہدری کو تھانہ آبپارہ میں درج ایف آئی آر کے تحت گرفتار کیا گیا ہے، ان کے خلاف تھانہ آبپارہ میں 20 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق فواد چوہدری پر پی ٹی آئی کی ریلی نکالنے اور سڑکیں بلاک کرنے کا الزام ہے۔ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے کیس میں 13 نومبر تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔