چین نے فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین، نیدرلینڈز اور ملائیشیا کے شہریوں کو ملک میں ویزے کے بغیر داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کی جانب سے عارضی طور پر ان ممالک کے شہریوں کو ’ویزا فری‘ انٹری دینے کا فیصلہ ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ جمعے کو چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’رواں سال یکم دسمبر سے اگلے سال 30 نومبر تک جرمنی، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز، سپین اور ملائیشیا کے شہریوں کو ویزا فری انٹری کی سہولت دی گئی ہے۔‘ ’ان ممالک کے شہری کاروباری سرگرمیوں، سیاحت اور اپنے رشتے داروں سے ملاقات کے لیے چین میں بغیر ویزا کے داخل ہوسکیں گے اور زیادہ سے زیادہ 15 روز تک قیام کر سکیں گے۔‘ حالیہ دنوں میں چین نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خاتمے کے بعد انٹرنیشنل فلائٹس کو چین میں لینڈنگ کرنے کی اجازت دینے سمیت کئی اقدامات کیے ہیں جن کا مقصد ملک میں سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ چینی حکومت گذشتہ کئی برسوں سے یورپ اور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بہتر بنانے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ حال ہی میں ’پیو ریسرچ سینٹر‘ کے سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ دنیا کے 24 ممالک میں 67 فیصد افراد چین کے حوالے سے منفی خیالات رکھتے ہیں۔ چین میں جرمنی کی سفیر پیٹریشیا فلور نے ’ویزا فری‘ انٹری کی پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ فیصلہ جرمنی کے شہریوں کو چین کی جانب سفر کے لیے بہت سہولت فراہم کرے گا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ چینی حکومت نے جن اقدامات کا اعلان آج کیا ہے ان کا اطلاق یورپی یونین کے تمام ممالک پر ہوگا۔‘