بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ اوپن ٹرائل کے نام پر صرف من پسند افراد کو اندر جانے کی اجازت دی گئی، فیملی کے لوگوں کو بھی سماعت کے دوران آواز نہیں آتی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ مخصوص لسٹ سے اسکریننگ کی جاتی ہے، نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کے لوگوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا کے 4 لوگوں کے نام دیے لیکن کسی کو بھی اندر نہیں جانے دیا گیا، فرد جرم عائد ہونے سے قبل کسی کو بھی مجرم نہیں کہا جاتا، سپریم کورٹ نے کہا ہے پہلے طے کیا جائے کہ وہ مجرم ہے بھی یا نہیں۔وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ اوپن ٹرائل کے بارے میں کہا جاتا ہے ان کی کلئیرنس کروانا لازمی ہے۔ واضح رہے کہ آج سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فردِ جرم عائد عائد کر دی گئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے فردِ جرم عائد کی جبکہ شاہ محمود قریشی اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا۔ فردِ جرم عائد ہونے کے بعد سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل اڈیالہ جیل میں شروع ہو جائے گا اور کل سے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔ بعدازاں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔