اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سائفر کیس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ شواہد نہیں کہ عمران خان نے کسی دوسرے ملک کے فائدے کیلئے سائفر پبلک کیا، عدالت نے فرد جرم سے متعلق درخواست کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ ہائیکورٹ اس معاملے پر فیصلہ جاری کر چکی ہے جبکہ نئی فرد جرم پر پرانی کارروائی کا کوئی اثر نہیں ہوگا، قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ اگر سائفر گم ہو گیا تھا توسابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کس دستاویز پر سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کیا تھا؟ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اس کیس پر سزائے موت کا اطلاق ہی نہیں ہوتا ہے،سائفر کیس میں سزائے موت کی دفعات بظاہر مفروضے پر ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ سائفر معاملے سے کسی دوسرے ملک کو کیسے فائدہ پہنچا ، اعظم خان ایک ماہ تک کیوں خاموش رہے ؟ہر دور میں سیاسی رہنماؤں کیساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول متاثر کیے بغیر درخواست گزاروں کی شکایات دور کرے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر جرم ثابت نہیں ہوا وہ معصوم ہیں، اصل سائفر باہر گیا تو یہ دفتر خارجہ کا جرم ہے، فروری میں انتخابات ہیں کیا حکومت 70ء اور 77ء والے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے، قائم چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا شاہ محمود قریشی سمجھدار تھے خود بچ گئے۔