لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک ا نصاف عمران خان نے جمعہ کو لانگ مارچ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ لاہور لبرٹی چوک سے شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کہا گیا ملک مشکل میں ہے اور آپ احتجاج کر رہے ہیں، مجھے کہا گیا آپ غیر ذمہ دار ہیں، ہماری حکومت میں کورونا بحران آیا ہم اس سے نمٹے، 17 سال کے بعد ملکی معیشت میں بہتری آئی تھی، بلین ٹری سونامی پروگرام کو دنیا نے تسلیم کیا، ہماری حکومت کے خلاف تین لانگ مارچ ہوئے۔
انہوں ںے کہا کہ فضل الرحمان نے 2 بار مارچ کیا، ایک بار بلاول بھٹو نے مارچ کیا، ہم نے 25 مئی کو پرامن احتجاج کیا تو انہوں نے ہم پر تشدد کیا، اگر احتجاج کو ختم نہ کرتا تو ملک میں خون خرابا ہونا تھا، 25 مئی کو ملک کو انتشار سے بچانے کیلئے احتجاج ختم کیا، بیرونی سازش کے تحت ہمارے اوپر چوروں کو مسلط کیا گیا، سندھ ہاؤس میں نیلام گھر بنا ہوا تھا، الیکشن کی بجائے آکشن ہوئی،جولائی میں ہم ضمنی انتخاب جیتے تو مقدمات کی بارش ہو گئی، میرے اوپر درجنوں ایف آئی آرز کاٹی گئیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ انہوں نے میڈیا پر پابندیاں لگائیں، ارشد شریف کے ساتھ جو ہوا پاکستان میں اس کی مثال نہیں ملتی، ارشد شریف محب وطن پاکستانی تھا، ملک کے نام پر انہوں نے اپنے کیسز معاف کروائے، انہوں نے اسمبلی میں بیٹھ کر نیب قوانین میں ترامیم کیں ، نیب قوانین میں ترامیم سے ایک ایک کر کے سارے ڈاکو بچ رہے ہیں۔ انہوں ںے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے امریکہ میں جا کر کہا کہ ہم قسطیں نہیں دے سکتے، یہ ہم پر الزامات لگاتے ہیں، اکنامک سروے دیکھ لیں، اتحادی حکومت نے ملکی معیشت تباہ کی، ارشد شریف کی شہادت سے زیادہ کیا ظلم ہوا ہے، ارشد شریف اپنی جان بچانے کیلئے کینیا گیا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری تحریک فیصلہ کرے گی کہ ملک نے جانا کدھر ہے؟ حقیقی آزادی مارچ کا کوئی ٹائم فریم نہیں ہے، ہم براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد پہنچیں گے، یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا عوامی سمندر ہو گا، پاکستان کی قیادت کس نے کرنی ہے؟ یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے، چاہتے ہیں فیصلے اس ملک کے لوگ کریں، ہمارے ملک میں چوروں کو مسلط کر دیا گیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، فیصلہ کریں گے کہ ہم آزاد ملک بنائیں گے یا غلامی کی زندگی بسر کریں گے؟