تہران:سپاہ پاسداران کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے سعودی میڈیا کو خبردار کرتے ہوئےکہا کہ ہم آل سعود کے زیر کنٹرول میڈیا اور فتنہ پھیلانے والے سرغنوں سے کہتے ہیں کہ تم اب خبردار رہو، ہم تمہاری تلاش میں آئیں گے، تمہارے آرام کا وقت گزر گیا، تم ایرانی قوم میں اشتعال انگیزی پیدا کرو اور خود آرام سے رہو، ایسا نہیں ہو سکتا۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے شیراز میں دہشت گردانہ حملے سے شہید ہونے والوں کی تشیع جنازہ کے موقع پر امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، رہبر معظم انقلاب، ایرانی قوم اور شہیدوں کے خاندانوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اے کاش عاشور کی ظہرکے وقت شیراز کے لوگ ہوتے تو امام حسین ؑ قتل گاہ میں اکیلے نہ ہوتے اور کوئی حضرت اباالفضل العباس ؑ کے ہاتھوں کو کاٹ نہ سکتا، اگر آپ شیراز کے لوگ ہوتے تو حضرت علی اصغرؑ پیاسے اور تین کونے والے تیر سے شہید نہ ہوتے، اگر اس دن آپ ہوتے تو اھل بیت ؑ کی اولاد میں سے کوئی بھی قید ہوکر شام نہ جاتا۔
سپاہ پاسدران کے کمانڈر نے کہا کہ امریکی، انگلینڈی اور سعودی اور ان کا میڈیا جھوٹ کی بنیاد پر شرارت کر رہے ہیں، وہ ہمارے روشن معاشرے کو سیاہ دکھانا چاہتے ہیں، اگر ان میں ذرا بھی انسانیت ہے تو وہ آسمان سے ایران کو دیکھیں، یہ شیراز اور اصلی ایران ہے جو آج یہ بتانے کےلئے یہاں پر آیا ہے کہ قابل عزت انقلاب اسلامی کو چند فریب خوردہ لوگوں کی شرارت اور فتنے سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔
انہوں نے شہیدوں کی تشیع میں شامل لوگوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ اسلام کی زینت ہیں اورآپ نے دشمن کی آنکھیں پھوڑ کر اسے نابینا کر دیا ہے۔ان شہیدوں کا خون رگوں میں جاری و ساری اور انقلابی روح میں زندہ رہے گا۔
جنرل حسین سلامی نے جاری فتنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاری سازش امریکہ، انگلینڈ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کی مشترکہ پیدا کردہ ہے کیونکہ ان سب نے گزشتہ چار دہائیوں میں ایرانی عوام سے بہت بڑی شکست کھائی ہے۔
انہوں نے دفاع مقدس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب دشمن نےایرانی قوم پر جنگ تھونپی تو اس کے مقابلے کےلئے ہماری عوام میدان جنگ میں گئی،ہمارے جوانوں نے اپنے جسموں سے گولیوں کو روکا تاکہ وہ ایرانی سرزمین میں داخل نہ ہو سکیں، اس وقت دشمنوں اور امریکیوں کو ایک اور شکست ہوئی اور ثابت ہوگیا کہ امریکہ کوئی غلطی نہیں کرسکتا۔
جنرل سلامی نے کہا کہ جب دشمن نے خلیج فارس میں قدم رکھا اور ہم نے ان کے فوجیوں کو ذلیل کرکے گرفتار کرنے کے بعد رہا کیا تو اس وقت ثابت ہوا کہ امریکا کوئی غلطی نہیں کرسکتا۔
اربعین کے موقع پر آپ نے ثابت کیا ہے کہ ایرانیوں کا دل اور ذہن ہمیشہ امام حسینؑ کی صدا پر لبیک کہنے والا، ان کا دل علوی اور ملت کے پیکر میں امام حسینؑ کی روح دوڑ رہی ہے، اس مرتبہ پھر امریکا نے شکست کھائی ہے۔
سپاہ پاسداران کے کمانڈر نے کہا کہ جب امریکا نے ایرانی قوم پر پابندیاں عائد کیں اور درآمدات و برآمدات کی اجازت نہ دی تو عوام نے اس کا جواب دیا۔ ہم نے ان کے ڈرون کو نشانہ بنایا اور وہ کچھ نہ کرسکے، دوبارہ ثابت ہوگیا کہ امریکہ کچھ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے جنرل قاسم سلیمانی کو بزدلانہ طور پر عراق میں شہید کیا، ہم نے امریکی فوجی چھاؤنی کو نشانہ بنایا اور وہ جواب نہ دے سکے اور ثابت ہوگیا کہ امریکہ کوئی غلطی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جب غاصب صیہونی اور سعودی حکومت یمن کی جنگ سے تھک کر شکست کھا گئے، عراق میں حکومت کی تشکیل میں شکست کھا گئے، لبنان اور شام میں ان کو شکست ہوئی اور انہوں نے ایران کا سیاسی اور معنوی اثر و رسوخ دیکھا تو انہیں پتہ چلا کہ وہ ایرانی قوم پر غالب نہیں آ سکتے، ان پے در پے شکستوں کے بعد انہوں نے اس ملک کے جوانوں کو نقصان پہنچانے کا سوچا۔
جنرل سلامی نے دشمن کے میڈیا سے فریب کھائے جوانوں سے کہا کہ کیا تمہیں معلوم ہے کہ امریکہ کی تمہارے لئے کیا خواہش ہے؟ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کو شکست نہیں دے سکتے، اس کی صرف ایک صورت ہے اور وہ خود اس ملک کے جوانون کے ذریعے سے ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ایران ،اس کے اسلامی اہداف اور اس کے عظیم اہداف پر غلبہ پانا صرف اس کے جوانوں پر غلبہ پانے سے ممکن ہے۔امریکی خواب یہ ہے کہ صرف ہمارے جوان مارے جائیں،ان کےلئے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ مرنے والا کون ہے، وہ انقلابی جوان ہے یا شورشی، وہ صرف جوانوں کو مردہ دیکھنا چاہتے ہیں، وہ ملکی یونیورسٹیوں اور اسکولوں کو بند دیکھنے کے خواہش مند ہیں، آپ جان لیں کہ وہ آپ کےلئے کوئی اچھا نہیں سوچتے۔
امریکا کا ایران کے بارے میں تصور عوامی املاگ کو نذر آتش کرنا، فسادیوں کے ہاتھوں حکومتی اثاثوں کی تباہی، ایک غیر ترقی یافتہ اور دوسروں سے وابستہ ملک کا ہے، وہ اس قوم کی تقدیر کو اپنے ہاتھ میں دوبارہ لینے کےلئے تڑپ رہے ہیں لیکن ہم ان سے ان کی دنیا چھین لیں گے۔
جنرل سلامی نے فریب خوردہ جوانوں سے کہا کہ تمہاری تعداد بہت کم ہے، اس انقلاب کی جڑیں بہت گہری اور اس قوم کے اندر ہیں، تم دشمن کی سیاسی شطرنج میں اس کے مہرے مت بنو۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام دین دار ہیں اور ان کا اسلامی نظام پر اعتماد ہے اور آج ان شہیدوں کے جنازوں نے دکھا دیا ہے کہ فتنہ کی حقیقت کیا ہے۔
انہوں نے زن، زندگی اور آزادی کے نعروں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جن خواتین کی آج تشیع ہو رہی ہے، ان کا کیا گناہ تھا؟ ان فسادی مظاہروں کا مقصد دشمن کو طمع اور لالچ میں ڈالنا تھا۔دشمن جوا، شراب اور اخلاقیات تباہ کرنا چاہتا ہے اور جوانوں کو اس حوالے سے آگاہ اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔