بیروت:حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے غاصب صہیونی حکومت کو سمندری سرحدی حد بندی معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے تاکید کی کہ حزب اللہ کسی بھی اقدام کے جواب کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے غاصب صہیونی حکومت کو سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاہدے کی کسی بھی خلاف ورزی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صہیونی غاصب حکومت نے سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو حزب اللہ کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ صہیونیوں کو جواب دے سکے اور اس غاصب حکومت کو کسی بھی حماقت سے روک سکے۔
سید حسن نصر اللہ کے نائب نے کہا کہ حزب اللہ غاصب صہیونیوں سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے اور لبنان میں ہماری طاقت اور اتحاد مسائل سے نمٹنے کے لیے سمندری سرحدوں کی حد بندی کو یقینی بنانے کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ انسانیت کا دشمن ہے اور اس نے اس وقت پوری دنیا میں لوگوں پر ظلم و ستم روا رکھا ہوا ہے۔ ظلم کرنا امریکہ کے لئے ایک معمول کا کام ہے، امریکہ ہمیشہ سے آزاد اور خودمختار ملکوں کا مخالف رہا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے خبردار کیاکہ ہم کبھی بھی امریکہ کے ماتحت نہیں رہنا چاہتے اور واشنگٹن جو کچھ چاہتا ہے اسے قبول نہیں کریں گے۔
مستقبل میں یہ امر مزید واضح اور ثابت ہوگا کہ جس خطے میں مقاومت موجود ہے وہاں امریکہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گا اور خطے میں ایسی قومیں موجود ہیں جو امریکی تسلط کو قبول نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ حزب اللہ کے ساتھ اس لئے دشمنی کرتا ہے کیونکہ ہم غاصب صہیونی حکومت کے خلاف جد و جہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صہیونی حکومت کو مغرب والے وجود میں لائے ہیں تا کہ ان کے علاقائی آلہ کار کا کام دے اور اس طرح وہ ہمارے خطے کے مستقبل، تقدیر اور ذخائر پر مسلط ہوسکیں۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے کہاکہ جب مغرب براہ راست اخراجات کے بغیر کچھ حاصل کرنا چاہتا ہے تو وہ صہیونی (چھڑی) کو استعمال کرتا ہے۔ تل ابیب کو برے اور مجرمانہ مقاصد کی تکمیل کے لیے بنایا گیا تھا جس کا انسانیت یا انسانی حقوق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ غاصب صہیونی حکومت کو اقتدار میں رکھنے کی کوشش کر رہا ہے کہا کہ ہماری نظر میں صہیونی حکومت ایک دشمن، مجرم اور غاصب حکومت ہے جسے مقبوضہ فلسطین سے نکلنا ہوگا۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ ان انتخابات سے کچھ نہیں بدلے گا۔ یہ واضح ہے کہ صہیونی حکومت ایک قابض حکومت ہے لہذا کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس حکومت کا وزیراعظم کون ہے؟ سید حسن نصر اللہ کے نائب نے بنیامین نتن یاہو کی دھمکیوں کو محض آواز والے بم قرار دیا جن کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ انہوں نے لبنان کے اگلے صدر کے حوالے سے بھی کہا کہ اگلے صدر کو ایک وطن پرست انسان ہونا چاہئے جو لبنان پر غیر ملکی تسلط کو قبول نہ کرے اور اسے امریکیوں کے حکم کا تابع نہیں ہونا چاہئے۔